اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈبلیو ایچ او کے یورپ میں متعین سینئر عہدیدار ڈاکٹر ہانس کلوگ نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال موسم سرما میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر آ سکتی ہے اور موسمی فلو اور خسرے کے ساتھ مل کر بہت بڑا نقصان کر سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک انٹرویو میں ہانس کلوگ نے کہا کہ برطانیہ، اٹلی اور سپین جیسے ممالک جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے انہیں چاہئے کہ وہ محتاط طریقوں سے لاک ڈائون میں نرمی اور سماجی فاصلے کے اقدامات کو ختم یا کم کرنے کے نقصانات پر تحقیق کریں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ممالک جہاں یہ وبا نہیں آئی انہیں چاہئے کہ وہ پیشگی تیاری کر لیں، ان ممالک میں مشرقی یورپ اور افریقہ کے کچھ ممالک شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ لاک ڈائون ختم ہو چکا ہے لیکن یاد رکھیں کچھ تبدیل نہیں ہوا، بیماری کی مکمل روک تھام کیلئے ابھی اقدامات ہونا باقی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او عہدیدار کے بیان کے بعد یورپی کمیشن کے ترجمان استیفان ڈی کرس میکر نے یورپی یونین کی رکن ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ممکنہ دوسری لہر آنے سے قبل اپنے اقدامات کرلیں۔ کئی ممالک ویکسین کی تیاری کا انتظار کر رہے ہیں لیکن اس میں کئی سال لگ سکتے ہیں بشرطیکہ کوششیں کامیاب ہوں۔