لاہور (آن لائن) پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق سینئر صوبائی وزیر علیم خان نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج اللہ تعالیٰ نے مجھے سرخرو کیا ‘ پارٹی کارکنوں اور میرے لیے دعائیں کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔مجھے فخر ہے کہ میں نے
عمران خان کا ساتھ نئے پاکستان کے لیے دیا۔ کسی لالچ کے بغیر عمران کا ساتھ دیا۔میرا مقصد کوئی وزارت لینا ہرگز نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ روزے سے کہہ رہا ہوں کہ میرا لیڈر عمران خان ایماندار اور ملک کی امید ہے۔نیب کو چاہیے کہ پہلے شواہد جمع کریں پھر گرفتار کریں پھر عدالت فیصلہ کرے کہ مجرم ہے یا نہیں۔ اگر جنوری 2018ء میں انویسٹی گئشن شروع ہوئی تو 17مہینے میں شواہد اکٹھے کیوں نہیں کیے گئے، اگر شواہد نہیں تھے تو سو دن کس جرم میں قید رکھا۔اگر ثابت ہو جائے کہ علیم خان نے ملک سے ایک روپے کی بھی کرپشن کی ہو تو میں سیاست چھوڑ دوں گا اور اللہ سے دعا کروں گا کہ اللہ مجھ سے پوچھے۔ انہوں نے کہا کہ نیب قانون میں سقم موجود ہے اسے ختم ہونا چاہیے۔ حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ اس معاملے کو دیکھے۔ علیم خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہونے چاہیے۔ نیب قوانین سخت ہونے چائیں۔ جنہوں نے میرے خلاف سازش کی اللہ انہیں بے نقاب کرے گا۔میں اپنا فیصلہ اللہ کی عدالت پر چھوڑتا ہوں ‘ وہی بہترین انصاف کرنے والا ہے۔مجھے بتائیں مجھے کس بنیاد پر چار ماہ قید رکھا گیا۔