جمعرات‬‮ ، 21 اگست‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دور ان تین تعمیراتی کمپنیوں سے کیلئے انتہائی حکم جاری کر دیا

datetime 19  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ کیس کی سماعت کے دور ان تین تعمیراتی کمپنیوں سے ایک ایک کروڑ کی گارنٹی مانگتے ہوئے کہاہے کہ 20 مئی تک کام مکمل نہ ہوا تو گارنٹی ضبط کر لی جائیگی جبکہ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی ہے کہ جسٹس ریٹائرڈ جمشید اور

جسٹس عبد الستار اصغر میں سے کسی ایک کو ٹیکنیکل کمیٹی کا سربراہ بنا یا جائے ،موجودہ سربراہ جسٹس زاد حسین کام جاری رکھنا چاہتے ہیں تو پنجاب حکومت اس پر بھی غور کرے۔ جمعہ کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی کیں دو رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس گلزار احمد نے پراجیکٹ ڈائریکٹر فضل حلیم پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کی وجہ سے کام تاخیر کا شکار ہوا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کنٹریکٹر کام نہیں کرتے تو انہیں اٹھا کر پھینک دیں جیل میں ڈال دیں ۔انہوںنے کہاکہ پراجیکٹ ڈائریکٹر تعمیراتی کمپنیوں سے بلیک میل ہورہے ہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ تینوں تعمیراتی کمپنیاں ایک ارب کی گارنٹی دیں، مقررہ تاریخ تک کام مکمل نہ ہونے پر گارنٹی ضبط ہوگی۔وکیل تعمیراتی کمپنی نعیم بخاری نے کہاکہ ایک ارب کی گارنٹی نہیں دے سکتے، آپ میرے موکل کو جیل بھیج دیں۔وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ دو ارب کی گارنٹی پہلے دے چکے ہیں، وکیل نعیم بخاری نے کہاکہ ڈیڑھ ارب روپے کے واجبات باقی ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ میٹرو ٹرین پر خطیر رقم خرچ ہوئی ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ یہ قومی مفاد کا منصوبہ ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ منصوبے پر تعمیراتی کام کی کوالٹی چیک کرنے کا کوئی میکنزم ہے یا نہیں۔جسٹس گلزار احمد نے کہاکہ ایسا نہ ہو کہ پراجیکٹ دھڑام سے نیچے آگرے۔پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہاکہ ہمارے کنسلٹنٹ تعمیراتی کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے تین تعمیراتی کمپنیوں سے ایک ایک کروڑ کی گارنٹی مانگتے ہوئے واضح کیا کہ کہ 20 مئی تک کام مکمل نہ ہوا تو گارنٹی ضبط کر لی جائیگی۔ کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…