لاہور(نیوز ڈیسک)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں اسے مکمل ختم کیا جائے ،منی بجٹ کے شور سے ملک میں ہیجان کی کیفیت طاری ہے ، حکومت سولو فلائٹ کی بجائے مشاورت کی روایت ڈالے اور اس کے ذریعے سو فیصد نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر حکومت
رواں سال کے مالیاتی بل میں کسی طرح کی ترمیم کرناچاہتی تھی تو اسے پہلے زیر بحث لایا جانا چاہیے تھا ۔ گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد منی بجٹ کے شور نے ملک میں ہیجان کی کیفیت پیدا کر دی ہے جس کے کاروبار پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ملک کو چلانے کیلئے ٹیکسز کی وصولی انتہائی ضروری ہے لیکن پہلے سے ہی ٹیکسز کی ادائیگی کرنے والوں پر مزید کتنا بوجھ ڈالا جائے گا ۔ حکومت دستاویزی نظام لائے او ر تمام شعبوں پر بلا تفریق ٹیکسز کا اطلاق کر کے اسے اکٹھا کیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی خود ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ کر چکی ہے لیکن اب حکومت میں آنے کے بعد اسے ختم کرنے کی بجائے اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جو نا قابل قبول ہے ۔ چھوٹے تاجروں کی کیٹگریز بنا کر فکس ٹیکس کی پالیسی لائی جائے ۔انہوںنے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ تمام بڑے شہروںمیں تاجروں کی اے پی سیز بلائی جائیں اوراس پلیٹ فارم سے سامنے آنے والی تجاویز کو پالیسیاں تشکیل دیتے وقت زیر غور لایا جائے ۔ حکومت دستاویزی نظام لائے او ر تمام شعبوں پر بلا تفریق ٹیکسز کا اطلاق کر کے اسے اکٹھا کیا جائے ۔ انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی خود ود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے کا مطالبہ کر چکی ہے لیکن اب حکومت میں آنے کے بعد اسے ختم کرنے کی بجائے اس میں اضافہ کر دیا گیا ہے جو نا قابل قبول ہے ۔