بدھ‬‮ ، 12 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

اب ہوگی تیز تر ترقی!نئے بلدیاتی نظام کا خاکہ تیار ،نچلی سطح کے لیڈروں کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی

datetime 13  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پی ٹی آئی کی  آئندہ سال مارچ تک پنجاب میں نیا بلدیا تی نظا م لا نے کی تیا ریا ں مکمل ۔ذرائع کے مطابق نئے بلدیاتی نظام میں چیئرمینوں کی آئینی مدت میں تبدیلی سمیت یونین کونسلز کی تعداد اور حلقہ بندیوں میں کمی اور نئی حلقہ بندیاں کروانے،چیئرمینوں کو دی جانے والی رقم تین لاکھ روپے سے بڑھا کر 32لاکھ روپے تک کر نے کی تجویز دی گئی ہے۔

جبکہ ہر یونین کونسل کی سطح پر ایک کالج تک بنانے کی سہولتوں کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں اسمبلی سے قانون سازی کروانے کے لئے محکمہ بلدیات نے سنیئر وزیر پنجاب اور وزیر بلدیات عبدالعلیم خان کی صدارت میں ہونے والے مختلف اجلاسوں میں اپنی ترامیم بھی تیار کر لی ہیں جن کو آئندہ اسمبلی کے اجلاسوں میں منظور کروالیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے اپنے نئے بلدیاتی نظا م میں بلدیاتی نظام کی آئینی مدت کو پانچ سال سے کم کرکے تین سال تک کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس نئے بلدیاتی نظام میں چیئرمین وائس چیئرمینوں کے ساتھ ساتھ کونسلرز کو بھی نہ صرف مکمل طور پر بااختیار بنانے کافیصلہ کیا گیا ہے بلکہ چیئرمین وائس چیئرمین کے ساتھ ساتھ کونسلرز کو بھی اب ترقیاتی فنڈز براہ راست دئیے جائیں گے جبکہ چیئرمینوں کی ماہانہ رقم تین لاکھ روپے سے بڑھا کر 32لاکھ روپے ماہانہ کر نے کی تجویز دی گئی ہے ۔دریں اثنا پنجاب حکومت کی قانونی ٹیم نے رائے دی ہے کہ حکومت بلدیاتی نمائندوں کو قانونی طور پرگھر بھیج سکتی ہے تاہم پہلے نیا نظام لایا جائے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتِ پنجاب نے بلدیاتی اداروں سے متعلق اپنے اختیار کے حوالے سے قانونی ٹیم تشکیل دی تھی، جس نے تمام قانونی پہلوؤں کاجائزہ لینے کے بعد نئے بلدیاتی نظام کے حوالے سے قانونی ٹیم نے قانونی سفارشات مرتب کرکے پنجاب حکومت کے سپرد کردی ہیں۔

قانونی ٹیم نے حکومتِ پنجاب کو رائے دی ہے کہ وہ بلدیاتی نمائندوں کو قانونی طور پر گھر بھیج سکتی ہے تاہم پہلے نیا نظام لایا جائے ،قانون سازی کی جائے پھر نیا انتخاب ہونا چاہیے، نیا نظام لاکر نئے بلدیاتی انتخاب کرانے پر کسی کو اعتراض نہیں ہوگا، بلدیاتی اداروں کو نئی قانون سازی سے پہلے ختم کرنے سے سیاسی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق لیگل ٹیم نے نیا بلدیاتی نظام رائج کرنے کے لئے نیا سیٹ اپ ضروری قراردیا ہے، حکومت جو نیا نظام لانا چاہتی ہے موجودہ سیٹ اپ میں چلانا ممکن نہیں، سفارشات پر عمل درآمد وفاقی حکومت سے مشاورت اوراجازت سے مشروط ہو گا، حکومتِ پنجاب نے نئے نظام کے تحت نئے بلدیاتی انتخاب کی تجویز پرغور شروع کردیا ہے، پنجاب حکومت ہفتے کے روز اپنے بلدیاتی نظام کے حوالے سے اپنا مسودہ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…