کراچی (نیوز ڈیسک)وزیر بلدیات سعید غنی نے کراچی کے مختلف پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا، جہاں پر بجلی غائب تھی اور کچرے کے انبار لگے ہوئے تھے، کچھ پمپنگ اسٹیشنز پر جنریٹر کی کمی کا بھی سامنارہا۔وزیربلدیات کلفٹن کے پمپنگ اسٹیشن پہنچے تو انہیں شراب کی خالی بوتل بھی ملی، استفسارپر افسران نے سعید غنی کو بتایا کہ کہ بوتل کسی نے باہرسے پھینکی ہوگی۔
اس موقع پر وزیربلدیات سعید غنی نےمیڈیا نمائندوں سے کہا کہ شکر ہے خالی تھی ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس کے کراچی میں ضیا الدین ہسپتال میں سیاسی قیدیوں کے کمروں کے اچانک دورے کے موقع پر وہاں زیر علاج سندھ کے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پیپلزپارٹی کے رہنما شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی دو بھری ہوئی بوتلیں برآمد ہوئی تھیں جس پر پیپلزپارٹی رہنمائوں کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا کہ ان میں شراب اور تیل تھا جبکہ ان بوتلوں کے تجزئیے کے بعد بھی یہی بات سامنے آئی تو تحقیق کرنے پر یہ بات سامنے آئی کہ بوتلیں بدل دی گئی تھیں۔ سعید غنی نے اسی تناظر میں بوتل کے خالی ہونے پر شکر ادا کیا ۔ سعید غنی بدھ کی صبح سویرے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے دفتر میں دورہ کرکے ملازمین کی حاضری چیک کی،غیرحاضر افسران پر سعید غنی نے برہمی کااظہار کیااور کہا کہ اس طرح کام کیسے چلے گا؟واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے دفتر کے دورے کے بعد سعید غنی شیریں جناح پمپنگ اسٹیشن پہنچے، جہاں مرکزی دروازے پر کچرے کا ڈھیر لگا ہوا تھا۔وزیر کی آمد پر کئی دنوں سے پڑا کچرا بھی صاف ہونے لگا، سعید غنی نے پمپپنگ اسٹیشن پر تیکنیکی عملے سے تفصیلات بھی حاصل کیں اور جنریٹر کی فوری تنصیب کیلئے ایم ڈی کو احکامات دیئے۔وزیر بلدیات نے کلفٹن پمپنگ اسٹیشن کا بھی دورہ کیا اور صورت حال کا جائزہ لیا،
اس موقع پر پمپنگ اسٹیشن سے شراب کی خالی بوتل بھی ملی،استفسارپر افسران نے سعید غنی کو بتایا کہ کہ بوتل کسی نے باہرسے پھینکی ہوگی۔آخرمیں وزیر بلدیات سعید غنی نے رنچھوڑلین میں قائم بھوت بنگلے جیسے جمیلہ پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو کی۔وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کے 4پروجیکٹ پر جتنا پیسہ لگ رہا ہے، وہ اس کی بہتری کیلئے ہے، پانی کی منصفانہ تقسیم پر زور دیں گے۔