ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

علی ظفر نہ توملازم تھا اور نہ ہی مالک، لاہورہائیکورٹ نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا 34 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

datetime 18  اکتوبر‬‮  2019 |

لاہور(این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے علی ظفر کے خلاف میشا شفیع کی اپیل کا 34 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے میشا شفیع کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔ خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے سے متعلق اس فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا گیا ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ججز نے کسی خاص طبقے کے مطالبے یا عوام کے جذبات کے مطابق فیصلے نہیں کرنا ہوتے۔

میشا شفیع جے ایس ایونٹس کی ملازمہ ثابت نہیں ہوئیں، جے ایس ایونٹس نے میشا شفیع سے مخصوص وقت کیلئے معاہدہ کیا تھا۔ تحریری فیصلے کے مطابق ایکٹ میں خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون میں مالک اور ملازم کی مکمل وضاحت کی گئی ہے، ججز کی ذمہ داری قانون بنانا نہیں بلکہ قانون کی تشریح کرنا ہے۔ کام کی جگہ پر خواتین کی ہراسگی کیخلاف قانون کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت تھا۔ایسے قانون کا نفاذ کا مقصد خواتین کو کام کی جگہ پر بہترین ماحول فراہم کرنا ہے، خواتین کو کام کی جگہ پر ہراساں کیا جانا بلا شبہ بڑی رکاوٹوں میں شامل تھا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میشا شفیع کے وکیل نے دلائل میں تمام کام کرنے والی خواتین کے لفظ پر بہت زور دیا۔ قانون میں کام کرنے والی خواتین کی تعریف نہیں کی گئی۔ خواتین کے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے قانون اطلاق صرف کسی ادارے کے ملازم پر ہوتا ہے۔جسٹس شاہد کریم نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ خواتین ہراسگی قانون کے نفاذ کے بعد بہت سی خواتین اس سے مستفید ہوئی ہیں اور قانون کے نفاذ کا مقصد پورا ہوا ہے۔ یہ قانون ہر خاتون کیلئے نہیں ہے بلکہ صرف ان کیلئے ہے جو خواتین کام کی جگہ پر ہراساں کی جاتی ہیں۔ علی ظفر نہ توملازم تھا اور نہ ہی مالک، اس لئے خاتون محتسب نے ملزم کیخلاف انکوائری کا حکم نہیں دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے میشا شفیع کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…