راولپنڈی (آن لائن )سول جج و علاقہ مجسٹریٹ راولپنڈی چوہدری اسجد علی نے دھوکہ دہی کے مقدمہ میں نامزد معروف ماڈل واداکارہ مشی خان کو الزام ثابت نہ ہونے پر مقدمہ سے بری کر دیا ہے مشی خان کے خلاف تھانہ نیوٹاؤن پولیس نے ڈاکٹر افشاں کے درخواست پردھوکہ دہی کا مقدمہ درج کیا تھاجس میں الزام تھا کہ مشی خان نے آر ایچ ایڈورٹائزنگ کے سی ای او وسیم شہزاد اور اکاؤنٹس افسر خورشیدکے ساتھ مل کر ڈاکٹر افشاں کی ملکیتی نجی ہسپتال واقع سید پور روڈکی تشہیر کے لئے
ایک سال کا کنٹریکٹ کیاجس کے لئے اس نے ساڑھے4لاکھ روپے کی رقم ایڈوانس مشی خان کو دی لیکن بعد ازاں انہوں نے اشتہار چلایا اور نہ ہی رقم واپس کی جس پر نیوٹاؤن پولیس نے جولائی 2015 میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 406کے تحت مقدمہ نمبر450درج کیا تھا مشی خان کی وکیل نبیلہ بنگش ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو حتمی دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ کے خلاف مقدمہ کے محرکات سمجھ سے بالا تر ہیں کیونکہ وہ طویل عرصہ سے ایڈورٹائزنگ ایجنسی چلا رہی ہیں اور ان کے کسی بھی کلائینٹ کو ان سے کبھی کوئی شکائیت نہیں ہوئی مقدمہ کی مدعیہ نے ایک سال کا کنٹریکٹ تو کیا لیکن سال پورا ہونے سے قبل ہی اعتراض لگاتے ہوئے ان پر دباؤ بڑھانا شروع کر دیا چونکہ ان کی موکلہ پاکستان میں ایک جانی پہچانی شخصیت کی حامل ہیں جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مدعیہ نے بلیک میل کرنے کی کوشش کی حالنکہ اس معاہدے کی کوئی رقم نہ تو مشی خان کے اکاؤنٹ میں گئی نہ ہی مشی خان نے وصول کی عدالت نے ملزمہ کی وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے مشی خان کو باعزت بری کرنے کا حکم سنا دیابعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نبیلہ بنگش ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ مقدمہ غیر ضروری التو اکا شکار تھاجس میں مقدمہ کے دیگر2نامزد ملزمان نہ گرفتار ہوئے نہ ان کی جانب کسی نے کوئی توجہ دی محض ان کی موکلہ کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا لیکن 5ماہ قبل کیس میں وکالت نامہ جمع کرانے کے بعد ہم سرخرو ہوئے اور5ماہ میں عدالت نے انصاف دے دیا۔