لاہور ( این این آئی) گلوکار ، اداکار و ماڈل علی ظفر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات کے بعد پہلی بار اس بارے میں عوامی سطح پر بات کی ہے۔بی بی سی ایشین نیٹ ورک کو دیئے گئے ایک انٹرویو کے دوران علی ظفر نے اپنے اوپر عائد کیے جانے والے ان الزامات پر بات کی۔انہوں نے کہا کہ لوگ وقت کے ساتھ جان سکیں گے، وقت گزرنے کے ساتھ سب کچھ سامنے آئے گا اور سچائی خود سامنے آئے گی،
میں شروع سے کہہ رہا ہوں کہ میں اس معاملے پر سوشل میڈیا پر لڑنا نہیں چاہتا کیونکہ میں پروفیشنل طریقہ اپنانا چاہتا ہوں اور میں پروفیشل طریقے سے اس کا حل چاہتا ہوں اور قانون کے ذریعے انصاف ملے گا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے دانستہ یا نادانستہ طور پر میشا شفیع کو نقصان پہنچایا اور اثرانداز ہوئے تو انہوں نے ٹھوس انداز میں کہا نہیں، ایسا کبھی نہیں ہوسکتا کیونکہ وہ بہت قریبی خاندانی دوست تھی، وہ ہمارے گھر آتی تھی، وہ میری اہلیہ کی دوست تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ ہم نے ایک کنسرٹ اکھٹے کیا اور جس کے بارے میں وہ بات کررہی ہیں، اس کی ایک ویڈیو موجود ہے اور وہاں 10 گواہ بھی موجود تھے، ان میں سے دو خواتین گواہ نے آگے آکر کہا ہے کہ آخر میشا ایسا کیسے سوچ اور کہہ سکتی ہیں؟۔علی ظفر کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ مجھے بہت زیادہ تکلیف ہوئی کیونکہ میں خواتین کو آگے لانے کے لیے کام کررہا ہوں۔اس موقع پر علی ظفر نے گفتگو کا موضوع بدلنے کی کوشش کی، مگر میزبان انہیں واپس ٹریک پر لے آئے اور پوچھا کہ اس سب سے میشا شفیع کو کیا حاصل ہوگا، اگر یہ الزامات جھوٹے ثابت ہوئے؟۔اگرچہ علی ظفر نے اس پر جواب دینے سے انکار کیا مگر وہ اس بات پر فکرمند نظر نہیں آئے کہ کچھ حلقے ان کی نئی فلم ’’طیفا ان ٹربل‘‘کو بائیکاٹ کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں مجھے کوئی فکر نہیں کیونکہ جب آپ کو معاملات کا علم ہو اور جب آپ سیدھے راستے اور سچ جانتے ہوں، تو فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ جھوٹ کبھی کامیاب نہیں ہوتا۔