’’غدار وطن گلوکار عدنان سمیع خان نے ایک بار پھر پاکستان کیخلاف زہر اگلنا شروع کر دیا‘‘

4  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی شہریت ترک کرنے والے گلوگار عدنان سمیع کے پاس ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے حوالے سے کہنے کو بہت کچھ ہے، پھر چاہے ان کے بیانات انہیں کتنی ہی مشکل میں کیوں نہ ڈال دیں۔عدنان سمیع نے کچھ روز قبل اپنی ٹوئیٹ کے ذریعے ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتی فوج کا شکریہ ادا کیا تھا جس کے بعد انہیں پاکستانیوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور اب انہوں نے ایک مرتبہ پھر پاکستان مخالف بیان دے دیا ہے۔انڈیا ٹوڈے کی ایک تقریب کے دوران گلوکار عدنان سمیع نے کہا کہ ’پاکستان کو ہندوستان کا شکر گزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے سرجیکل اسٹرائیکس کے ذریعے دہشت گردوں کا خاتمہ کیا‘۔رپورٹ کے مطابق گلوکار کا کہنا تھا، ’اگر میں اپنے پڑوسی کے گھر سے کچرا گرتے ہوئے دیکھوں جو میرے گھر بھی آرہا ہو تو میں ان سے شکایت کروں گا، تاہم اگر میرا پڑوسی اس کچرے کو صاف کرنے میں ناکام رہا تو میں خود اپنے گھر کو صاف کرنے کے لیے اس کچرے کو صاف کروں گا، کیوں کہ آپ وہ کچرا صاف نہیں کرسکے، لہذا مجھے آپ کے گھر میں داخل ہوکر ایسا کرنا ہوگا‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’چار سال سے پاکستان کہہ رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا شکار ہے، اب جبکہ آپ کے پڑوسی خود آپ کی مدد کررہے ہیں، آپ اسے تسلیم تک نہیں کررہے‘۔پاکستان پر ہندوستان سے ہاتھ ملانے پر زور دیتے ہوئے عدنان سمیع نے کہا کہ ’دہشت گردی کو ختم کرنا ہوگا، اگر آپ یہ اکیلے نہیں کرسکتے تو ہمیں مل کر کچھ کرنا ہوگا تاکہ ہمارے بچے امن سے اس دنیا میں رہ سکیں، اس کو ذاتی طور پر کیوں لیا جارہا ہے؟ آپ خود بھی جانتے ہیں کہ خود کش بمبار موجود ہیں جو مساجدوں میں خود کو دھماکے سے اڑا لیتے ہیں، تو اگر ایسے موقع پر کوئی آپ کی مدد کررہا ہے آپ کو اس کا شکر گزار ہونا چاہیے‘۔عدنان سمیع کی جانب سے کی گئیں گزشتہ ٹویٹس نے کئی پاکستانیوں کے جذبات کو مجروح کیا تھا، اس حوالے سے اداکار نے کہا کہ انہوں نے ان ٹویٹس میں پاکستان کے خلاف ایک لفظ بھی استعمال نہیں کیا۔عدنان سمیع نے کہا کہ ’میری ٹویٹس ایک مشترکہ دشمن کے خلاف تھیں، وہ دشمن جو دونوں ممالک کے ساتھ پوری دنیا کو تکلیف پہنچا رہے ہیں، پاکستان کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے‘۔اپنی ٹوئیٹس پر ملنے والے منفی ردعمل پر عدنان کا کہنا تھا کہ ’جو میرے دل میں آیا میں نے وہی کہا، میں ان سے معافی مانگتا ہوں جن کو وہ بات پسند نہیں آئی، انہوں نے اس کی تشریح اپنے انداز میں کی اور اسی لیے میں نے لکھا کہ کیا وہ پاکستان اور دہشت گردوں کو ایک سمجھتے ہیں؟‘

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…