ممبئی(آئی این پی )بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار اوم پوری نے انتہا پسند جماعت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاہے کہ انتہا پسند ہندو جماعت شیوسینا ہمیشہ سے ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مخالفت کرکے اپنی سیاست چمکارہی ہے ، ملک میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف نفرت پھیلا رکھی ہے، پاکستانی فنکاروں کو انتہاپسندوں کی دھمکیاں غلط اقدام ہے اور ان کو بھارت سے واپسی بھیجنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ ہندو انتہاپسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس کے بعد فلم نگری سے ہی پاکستانی فنکاروں کی حمایت میں آوازیں اٹھنے لگی ہیں جس میں سلمان خان، کرن جوہر، سیف علی خان سمیت متعدد ہدایتکار بھی شامل ہیں تاہم اب بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار اوم پوری نے انتہا پسند جماعت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔اوم پوری نے کہاہے کہ شیوسینا ہمیشہ سے ہی پاکستان اور پاکستانیوں کی مخالفت کرکے اپنی سیاست چمکا رہی ہے اور انہوں نے ملک میں اپنے ہی لوگوں کے خلاف نفرت پھیلا رکھی ہے جس کے باعث کئی قومیتیں ایک دوسرے سے خوف میں مبتلا ہیں جب کہ شیوسینا توجہ حاصل کرنے کے لیے شو ر شرابہ کرتی ہے جس سے انہیں سیاسی فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جسے دیکھو پاکستان سے جنگ لڑنے پر بضد ہے لیکن جنگ کے بعد کیا ہوگا کسی کو اندازہ نہیں ہے تاہم شیوسینا محب وطن بننے کی بجائے سرحد پر جا کرلڑائی کرے اور لوگوں کو بھڑکانا چھوڑ دے۔اوم پوری نے کہا کہ پاکستانی فنکاروں کو انتہاپسندوں کی دھمکیاں غلط اقدام ہے اور ان کو بھارت سے واپسی بھیجنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی کیوں کہ فنکار کا کوئی مذہب نہیں ہوگا جب کہ جس وقت پاک بھارت کشیدگی شروع ہوئی تو میں پاکستان میں تھا لیکن کشیدگی کے باوجود پاکستانیوں نے مجھے بہت پیار دیا ۔واضح رہے کہ اداکار اوم پوری نے پاکستانی فلم ایکٹر ان لا میں مرکزی کردار ادا کیا جسے بے حد پسندکیا جارہا ہے۔