لاہور(نیوز ڈیسک) اداکارہ متیرا نے کہا ہے کہ فن کسی کی میراث نہیں اور نہ ہی کسی انسٹیٹوٹ کی ڈگری کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے، گائیکی کے ساتھ اداکاری کی طرف آنے کا فیصلہ کافی سوچ بچار سے کیا۔ ان خیالات کا اظہار اداکارہ متیرا نے انٹرویو میں کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے ہرشعبے میں ہمارے پاس بے پناہ ٹیلنٹ ہے، ان میں سے جن کو بھی جب صلاحیتوں کے اظہار کا موقع ملا تو انھوں نے حیران کن پرفارمنس سے میدان مار لیا۔ شوبز انڈسٹری میں بھی ایسا ہی ہے جہاں گلوکاری ، اداکاری ، ڈائریکشن سمیت دیگر شعبوں میں آنے والے کسی انسٹیٹوٹ سے سیکھے ہوئے نہیں ،مگر ان کی کارکردگی عالمی معیار سے کم نہیں ہے۔اب سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں ایکٹنگ اور فلم میکنگ کو پڑھایا جارہا ہے ، جو ٹیلنٹ کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرے گا ۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ میرا پہلا رومانس تو گلوکاری ہی تھا مگر اس دوران اداکاری اور ماڈلنگ کی آفرز ہونے لگیں ۔ بھارتی پنجابی فلم ’’ینگ ملنگ‘‘ میں آئٹم سانگ’’ لک چہ کرنٹ‘‘ کیا ، اس کے بعد ہمایوں سعید کی ’’میں ہوں شاہد آفریدی‘‘ فلم کی ۔ ان دونوں فلموں کا اچھا رسپانس ملنے پر اداکاری کو جاری رکھنے کافیصلہ کیا۔ہدایتکارہ سنگیتا کی زیرتکمیل فلم ’’تم ہی تو ہو‘‘ میں انتہائی اہم رول کر رہی ہوں جو میرے فلمی کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ فلم میکنگ میں نئے آنے والے بھی اچھا کام کر رہے ہیں مگر تجربے کا کوئی نعم البدل نہیں ہوتا۔ ہدایتکارہ سنگیتا فلم انڈسٹری کا ایک بڑا نام ہے جن کے کریڈٹ پر ’’مٹھی بھر چاول‘‘ ، ’’ سوسائٹی گرل‘‘ سمیت کئی یادگار فلمیں ہیں ۔انھوں نے مزید بتایا کہ اداکار معمر رانا کی بطور ڈائریکٹر پہلی فلم ’’سکندر‘‘ کے علاوہ ہدایتکار اقبال کشمیری کی بھی ایک فلم کر رہی ہوں ۔ اداکارہ نے کہا کہ اداکاری کے ساتھ گلوکاری کا سلسلہ جاری رکھوں گی۔