ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

اوم پوری نے پاکستان میں اپنی پہلی فلم سائن کرلی

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ممبئی (نیوز ڈیسک)بھارت کے نامور اداکار اوم پوری نے اعتراف کیا ہے کہ بالی ووڈ میں بننے والی فلمیں وہاں کے معاشرے کی عکاسی نہیں کررہی ہیں، اِن کا مقصد ہے جادو دکھانا تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ دیکھیں۔اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں آرٹ فلموں کے معتبر نام اوم پوری کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ بھارت میں آرٹ فلمیں بالکل نہیں بن رہی ہیں۔’ابھی پرکاش جھا نے چکر ویو بنائی جو کہ صحیح حالات پر ہے لیکن اب آرٹ فلم کا بجٹ بڑا ہوتا ہے اور اِس میں بڑے ستارے ہوتے ہیں۔ ان فلموں کی تعداد کم ضرور ہے جو سنجیدہ ہوں اور سماج کے مسائل کے بارے میں بات کریں، شام بینگل، گووند نہالانی، منہال سین، ستجیت رے اور کیتن مہتا جیسے لوگوں نے جو ہارڈ ہٹنگ سینما بنایا تھا وہ اب نہیں بن رہا۔بالی ووڈ کے اس سینیئر اداکار کا کہنا ہے کہ آرٹ فلموں کی کمی کا ذمہ دار ناظرین کو نہیں ٹھرانا چاہیے ان کے خیال میں فلموں میں مزاح ہونا چاہیے جس سے لوگ ہنسیں۔’ہمارے مشہور کارٹونسٹ تھے آر کے لچھمن سنجیدہ بات کہتے تھے ہنسی بھی آتی تھی، ’جانے بھی دو یارو‘ ایک سنجیدہ فلم ہے لیکن خوب ہنساتی ہے، یا تو فلم بہت ڈرامائی ہو جس میں سسپینس کے ذریعے آپ کوئی بات کریں جیسے آکروش میں کی گئی، پھر اردھ ستے میں کی گئی جس کو دیکھ کر ہندوستان کا ہر آدمی سمجھتا ہے کہ یہ تو اس کی بات ہے۔ یا تو جذباتی فلم ہو پھر ہی یہ فلم چل سکتی ہے۔اوم پوری نے پاکستان میں اپنی پہلی فلم سائن کی ہے، ’ایکٹر ان لا‘ میں وہ مرکزی کردار ادا کریں گے، جس کی ان دنوں شوٹنگ جاری ہے۔ یہاں کی سرحدیں چھوٹی ہیں تو آپ کو بجٹ کم رکھنا پڑے گا، آپ کوئی شاہکار بنانے کی نہیں سوچ سکتے ہیں ا±س کے لیے ہندوستان بہت بڑی مارکیٹ ہے اور میرا خیال ہے کہ کوئی نہ کوئی ہمت کرے گا۔ جیسے کہ خدا کے لیے جب ہندوستان پہنچی تو وہاں بہت ہٹ ہوئی۔اوم پوری کا کہنا ہے کہ ابھی تک انھوں نے جو عکس بندی کرائی ہے یا سکرپٹ پڑھا ہے، اِس کا مضمون بالکل آرٹ فلم جیسا ہے، ا±س کی جو پیشگی ہے وہ اِس کو دلچسپ بنانے کے لیے ہے۔ جیسے کہ ماضی میں گرو دت، محبوب خان، بے شانتا رام، راج کپور نے بہت اچھی فلمیں بنائی اور ا±ن میں گانوں اور موسیقی کا سہارا لیا تو اِنھوں نے بھی ان چیزوں کا استعمال دلچسپ طریقے سے کیا ہے لیکن فلم بہت مثبت ہے اور آخر میں سنجیدہ پیغام دیتی ہے۔اوم پوری چار بار پاکستان آچکے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ٹیلینٹ کی کمی نہیں ہے، فلم خدا کے لیے، بول اور خاموش پانی بہت بہترین سبجیکٹ اور میچیور فلمیں تھیں اور یہاں کے ڈرامے تو ہندوستان میں بھی لوگ دیکھتے تھے۔ درمیان میں تھوڑا وقفہ ضرور تھا اب یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…