ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

فنکار کو فلم اور ٹی وی کی کیٹگری میں تقسیم کرنا درست نہیں، فضا علی

datetime 14  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) اداکارہ وماڈل فضا علی نے کہا ہے کہ سچے فنکارکوفلم اورٹی وی کی کیٹگری میں تقسیم کرنا درست نہیں ہے۔جس طرح فن کی کوئی سرحد نہیں ہوتی ، اسی طرح ایک فنکارکوبھی کسی ایک شعبے تک قید نہیں کیا جاسکتا۔ ان خیالات کا اظہارفضاءعلی نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہاکہ ایک نوجوان جب شوبز کی دنیا میں قدم رکھتا ہے تواس کے کچھ ٹارگٹ ہوتے ہیں اورا?گے بڑھنے کے لیے ایک طریقہ کاربھی اس کے ساتھ ہوتا ہے۔جس کے تحت وہ کام کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں اپنی صلاحیتوںکا لوہامنواتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں جب ایک فنکارکسی ٹی وی ڈرامہ میں مقبول ہوجائے توپھر اس کوٹی وی تک ہی محدود رہنے دیا جاتا ہے۔ اسی طرح فلم انڈسٹری میں کسی کواچھا مقام مل جائے توپھروہ ٹی وی پرکام کرنا اپنی توہین سمجھتا ہے۔ مگرمیرے نزدیک شوبز میں حد بندی کوئی درست عمل نہیں ہے۔ ایک فنکارکوفنون لطیفہ کے تمام شعبوں میں کام کرنا چاہیے۔بلاشبہ فلم ایک بڑا اورمقبول میڈیم ہے لیکن لوگوں کی بڑی تعداد ٹی وی ڈرامے دیکھتی اورانہی سے انٹرٹین ہوتی ہے۔ اس لیے اب وہ دورنہیں رہا جب ایک مقبول فنکارکسی ایک میڈیم تک خود کومحدود رکھ لے۔ ایک سوال کے جواب میں فضائ علی نے کہا کہ میں نے فیشن انڈسٹری میں بہت کام کیا۔ ٹی وی پرایکٹنگ کی اوربطورمیزبان بھی اپنی صلاحیتوں کومنوایا۔ اس کے علاوہ میوزک کے شعبے میںبھی کام کررہی ہوں۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک فنکارمیں اگرٹیلنٹ ہے تواس کوضرورموقع ملنا چاہیے۔موجودہ فلموں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فضاءعلی نے کہاکہ پاکستان میں بننے والی فلموں کوہم مکمل فلم تونہیں کہہ سکتے لیکن جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ جوکام کیا جارہا ہے اس سے ہماری فلم کے معیار میں بہتری دکھائی دی ہے۔ خاص طورپرگزشتہ دوبرسوں کے دوان پاکستانی سینمامیں اب اپنی فلموں کودیکھنے والے لوگ بھی دکھائی دیتے ہیں۔ وگرنہ سینماگھروں میں شائقین کی بڑی تعداد بھارتی فنکاروں کودیکھنے کے لیے پہنچتی تھی۔ اب حالات بہتر ہو رہے ہیں اورآنے والے دنوں میں اس میں مزید بہتری آئے گی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…