ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

فلم شوبز کا مقبول میڈیم مگر اس میں کام کرنا سب سے مشکل ہے، عروہ

datetime 9  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)معروف اداکارہ عروہ حسین نے کہا ہے کہ پاکستانی فلموں کا معیاراورکام کرنے والے نوجوانوں کا انداز بہت الگ ہے۔ ان کی شب وروزمحنت کودیکھتے ہوئے اب یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ بہت جلد پاکستان فلم انڈسٹری دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں کا حصہ بن جائے گی۔ان خیالات کا اظہار عروہ حسین نے نجی ٹی وی چینل سے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ماڈلنگ اورٹی وی ڈراموں کے ساتھ جب مجھے فلم میں کام کرنے کی پیشکش ہوئی تومیں نے اس آفرکوقبول کیا اورپھرہماری فلم کوبہترین رسپانس بھی ملا۔ اس دوران بھی بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ حالانکہ کام کرنیو الے تقریباً لوگ وہی تھے جن کے ساتھ کام کرچکے تھے لیکن فلم میکنگ کا انداز بہت مختلف تھا۔ اس لیے اس بات کوسمجھتے ہوئے جب بڑی اسکرین کی باریکیوں کوجانتے ہوئے کام کیا تواس کوسراہا گیا۔ انھوں نے کہا کہ شوبزکی دنیا میں فلم سب سے مقبول ترین میڈیم ہے۔ اس شعبے سے وابستہ فنکاروں اورتکنیکاروں کی مقبولیت دوسرے کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ یہ ایک بہت مشکل کام ہے اوراس میں جولوگ بہترکام نہیں کرتے ان کوچند گھنٹوں بعد ہی کامیابی اورناکامی کانتیجہ مل جاتا ہے۔اس لیے فلم سازی کے شعبے میں کام کرنے کے لیے بہت حوصلہ اورمحنت درکار ہوتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں عروہ حسین نے کہا کہ پاکستان میں فلمسازی کا شعبہ بڑی تیزی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ٹی وی ڈراموں کے معروف ڈائریکٹروں کے ساتھ ساتھ وڈیوسانگز اورکمرشل بنانے والے ڈائریکٹرز بھی اب اس میدان میں اترچکے ہیں۔ اس وقت دیکھا جائے توسب لوگ مل کرتجربات میں لگے ہیں اوراس کے بہترین نتائج سامنے آرہے ہیں۔فلم کی کامیابی اورناکامی ایک الگ چیز ہے لیکن یہ بات کہنے میں کوئی دقت محسوس نہیں ہورہی ہے کہ ہماری فلموں کے معیار کی وجہ سے ایک مرتبہ پھرسے لوگ اپنی فیملیز کو سینما گھروں تک لارہے ہیں۔ جوکہ فلمسازی کے شعبے میںآنے والی نوجوان نسل کی بڑی کامیابی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…