ممبئی (نیو زڈیسک) کنگ آف ٹریجڈی کا خطاب پانے والے ہندی سنیما کے لیجنڈ اداکار یوسف خان جنہیں دنیا دلیپ کمار کے نام سے زیادہ جانتی ہے، کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ا ن کے پائے کا ایکٹر آج تک بولی وڈ میں پیدا نہیں ہوسکا۔ وہ ایک ادارے کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اپنے عروج کے دور میں انہوں نے کم وبیش ہر ٹاپ کلاس اداکارہ کے ساتھ کام کیا اور ہر ہیروئن کے ساتھ، چاہے وہ کامنی کوشل ہوں یا وحیدہ رحمان، انہیں بے حد پسند کیا گیا، لیکن مدھوبالا کے ساتھ ان کی جذباتی وابستگی تھی۔اسی لیے انہیں آل ٹائم فیورٹ جوڑی قرار دیا جاتا رہا۔ مدھو بالا دلیپ کمار کے ساتھ اپنے تعلقات کے حوالے سے بے حد سنجیدہ تھیں اور انہوں نے کبھی ان کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کی۔ایک بار فلم انسانیت کے پریمیئر کے موقع پر وہ دونوں ہاتھ میں ہاتھ ڈالے شامل ہوئے تھے۔ دلیپ کمار اور مدھوبالا کی کہانی ایک کھلی حقیقت تھی، جسے انہوں نے کسی سے بھی خفیہ رکھنے کی کوشش نہیں کی، لیکن بدقسمتی سے ان دونوں لیجنڈز کی آپس میں شادی نہ ہوسکی اور محبت کی یہ کہانی ہمیشہ کے لیے ادھوری رہ گئی۔ 2014 میں بالآخر دلیپ کمار نے مدھو بالا کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں خاموشی کو توڑ ڈالا۔اس میں لکھا گیا کہ میں اس بات کو مانتا ہوں کہ میں اس (مدھو بالا) کی جانب کشش محسوس کرتا تھا دونوں ہی بہت اچھے اداکار تھے لیکن بہ حیثیت انسان وہ اس دور کی ایک مکمل خاتون تھیں جن کی رفاقت کا میں خواہاں تھا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ مدھوبالا کے والد نہیں چاہتے تھے کہ ہماری شادی ہو پائے، کیوںکہ وہ یعنی عطاآ (مدھو کے والد) اپنا پروڈکشن ہاﺅس بنانا چاہتے تھے اور ان کی خواہش تھی کہ ہم دونوں اپنے کیریئر کے اختتام تک ان کی پروڈکشن میں بنائی جانے والی فلموں کے لیے ہاتھوں میںہاتھ ڈالے ڈوئٹ گاتے رہیں۔حالانکہ میں نے ان دونوں کو مدھو اور ان کے والد کو بتا دیا تھا کہ میرے کام کرنے اپنا انداز ہے میں پابند ہوکر کام نہیں کرسکتا۔ میری عطا آ سے کئی ملاقاتیں ہوئیں، لیکن مجھے افسوس ہے کہ وہ تما م ملاقاتیں ناخوش گوار رہیں۔ قطع نظر اس کے کہ ان کی جوڑی امر نہ ہوسکی، لیکن آج بھی محبت کی کہانیوں میں دلیپ کمار اور مدھو بالا کا نام لیا جاتا ہے۔