ممبئی (نیوز ڈیسک )بالی ووڈ اداکارہ سونم کپور اکثر اہم مسائل پر بات چیت کرتی ہیں اور اپنے دل کی بات بولنے سے گھبراتی نہیں۔ہندوستان میں حال ہی میں پیش آنے والے واقعات جیسے پاکستانی فنکاروں کے انڈیا میں کام کرنے پر پابندی، بولی وڈ اداکاروں کا عدم برداشت کے حوالے سے دیے گئے بیانات وغیرہ پر سونم کپور ایک شو کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے نظر آئیں۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق سونم کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے عدم برداشت ایک بہت وسیع اصطلاح ہے۔ میں نے بہت سے ممالک میں نسل پرستی کا سامنا کیا ہے۔ اگر ہمارے ملک سے لوگ دوسرے ممالک میں کام کر سکتے ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ دوسرے ممالک سے یہاں آکر آرٹسٹوں کے کام کرنے میں کوئی مسئلہ ہوگا۔سونم کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے خیال سے آرٹ کو سیاست سے دور رکھنا بہتر ہے۔ میں نے پاکستانی اداکار فواد خان کے ساتھ کام کیا ہے اور میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ وہ ایک بہترین فنکار ہیں۔ہندوستان میں بڑھتی عدم برداشت کے حوالے سے سونم نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 60 سالوں میں پیش آنے والے فسادات سب نے دیکھے ہیں اس لیے اس بات کو نظر انداز کرنا مناسب نہیں کہ ملک میں عدم برداشت بڑھتی جارہی ہے۔کچھ روز قبل اداکار عامر خان کے ہندوستان میں بڑھتی عدم برداشت کے حوالے سے بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سونم کا عامر کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’لوگوں نے عامر کا مکمل انٹرویو سننے کے بجائے ان کے ایک بیان کو لے کر تنقید کا نشانہ بنایا جو کہ غلط ہے، اگر کوئی میری کارکردگی پر تنقید کرے اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ مجھ سے نفرت کرتا ہے بلکہ وہ مجھے بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔سونم کا مزید کہنا تھا ’آپ کے خیال میں کیا عامر اب کبھی میڈیا پر کوئی بیان دے پائیں گے؟ عامر ایک سمجھدار انسان ہیں اور انہیں وطن مخالف کہنا غلط ہوگا۔ ان کا بیان یقیناً کافی سخت ہوگا لیکن غیر متعلق نہیں۔