ممبئی(نیوز ڈیسک)بولی ووڈ سپر سٹار سلمان خان کو جمعرات کے روز ممبئی ہائی کورٹ کی طرف سے گزشتہ تیرہ سال سے جاری مشہور زمانہ ہٹ اینڈ رن کیس میں بے گناہ قرار دیتے ہوئے باعزت بری کر دیا گیا ہے۔تاہم2002ءمیں سپر سٹار کے کار حادثے میں ہلاک ہونے والے شخص نور اللہ کے بیٹے فیروز شیخ کا کہنا ہے کہ عدالت کی طرف سے سنائے گئے فیصلے میں تاحال چند سوالات کے جواب باقی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق فیروز شیخ کا کہنا ہے کہ اگر سلمان خان بے گناہ ہیں تو انکے والد کو ہلاک کرنے والا شخص کون ہے۔فیروز نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ خود بھی سلمان خان کی اداکاری کا بہت بڑامداح ہے اور اس نے انھیں معاف بھی کر دیا ہے۔ لیکن اس کا تیرہ سال قبل کیا جانے والا سوال تاحال جواب طلب ہے۔فیروز شیخ کا کہنا تھا کہ 2002ءمیں والد کی وفات کے بعد اسے گھر کی کفالت کیلئے اپنی تعلیم کو خیر باد کہنا پڑا۔واضح رہے جمعرات کے روز ممبئی ہائی کورٹ کے ایک بند کمرے میں جج، وکلاءاور میڈیا کے نمائندوں کی موجودگی میں سلمان خان کیس کا فیصلہ سنایاگیا تھا۔ممبئی ہائی کورٹ کے جج اے آر جو شی کی طرف سے مقدمے میں پیش کیلئے جانے والے گواہان اور ثبوتوں کو ناکافی قرار دیتے ہوئے سپر سٹار کو تمام تر الزامات سے باعزت بری کر دیا گیا تھا۔