لاہور(آن لائن) شوبز کی چکاچوند چھوڑ کر مذہب کی طرف لوٹنے والی سارہ چوہدری نے انکشاف کیاکہ قرآن مجید کو صحیح طرح سمجھ ہی نہیں پائی تھی ، شوبز کی کئی دیگر شخصیات کی طرح وہ بھی نمازروزہ کرتی تھیں لیکن ان کی روح سے ناواقف تھیں لیکن جب درست طریقے سے معلومات مجھ تک پہنچیں اور ان کا مطالعہ کیا تو انکشاف ہواکہ اسی وجہ سے زندگی میں بے سکونی تھی ، اللہ تعالیٰ سے اس طرح کا تعلق نہیں بناتھا جس طرح کا بنناچاہیے تھا اور پھرواقعی خود کو اللہ تعالیٰ کے حوالے کردیا۔اچانک اتنی بڑی تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں سارہ چوہدری کاکہناتھاکہ دنیا میں انسان سمیت جتنی بھی چیزیں ہیں ، ان کی بنیاد مٹی ہے اور اگر تحقیق کریں تو اس کا اختتام بھی مٹی ہے ، ہمارا جسم مٹی اور ایک روح ہے لیکن روح کا سکون مٹی میں نہیں ، اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں کہ ”دلوں کا جو سکون ہے وہ اللہ کے ذکر میں ہے“ اسی وجہ سے دن رات کوشش کرتے ہیں ، میں بھی اپنی کامیابی کیلئے کوشاں تھی اور کسی مقام پر پہنچناچاہتی تھی لیکن اللہ اور مذہب سے دوری تھی ، بالکل دوری تونہیں کیونکہ نماز روزہ کرتی تھی ، لیکن پھر بھی جب اللہ سے آپ کو باقاعدہ کنکشن جوڑنا پڑتا ہے تو اس کے طریقے ہیں کہ آپ کو اپنے آپ کو اللہ تعالیٰ کے حوالے کرنا ہوتا ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ جو ہے ہمارا رازق ہے، ہمارا مالک ہے، اس نے ہمیں سب کچھ دیا ہے تو ہمیں اس کے بنائے ہوئے ضابطوں کے مطابق چلنا ہے اورہماراالمیہ ہے کہ ہمیں اس کا پتہ ہی نہیں ، ہمیں قرآن مجید کا صرف عربی جملہ ہی پتہ ہے لیکن اس کے مفہوم سے ناواقف ہیں ، بچوں کے سامنے بھی کوئی آیت پڑھیں تو ا±نہیں معلوم نہیں ہوتاکہ یہ کونسی ہے اور اس کا مفہوم کیاہے اور یہی مسئلہ میرابھی تھا۔سارہ چوہدری کاکہناتھاکہ ہم خود کو مسلمان کہتے ہیں ، اللہ اور اس کے رسول ? کو مانتے ہیں تو ہمارے لیے کیا احکامات ہیں جن کی ہمیں پیروی کرنی ہے۔