لاہور(نیوز ڈیسک) 150 سے زائد فلموں میں کام کر نے والی پاکستانی فلم اسٹار بابرہ شریف اج اپنی 61 ویں سالگرہ منا ر ہی ہیں.ملک کی کئی اداکاراو¿ں کے برعکس بابرہ شریف نے اپنے کیرئیر کا آغاز ماڈلنگ سے کیا 1973 میں واشنگ پاو¿ڈر کے اشتہار کے ذریعے وہ ملک کے ہر گھر میں پہچانی جانے لگیں، اسی برس انہوں نے کرن کہانی سے اداکاری کا باقاعدہ آغاز کیا۔ 1974 میں معروف اداکارہ اور ہدایت کارہ شمیم آرا نے بابرہ شریف کو اپنی فلم ”بھول“ میں مرکزی اداکارہ کے طور پر شامل کیا جس کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔بابرہ شریف نے اپنے فلمی کیرئیر کے دوران 150 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور اس دوران انہوں نے ندیم، وحید مراد، محمد علی ، شاہد، غلام محی الدین یہاں تک کے سلطان راہی کے مدمقابل بھی کام کیا۔ اپنے فلم کیرئیر کے دوران بابرہ شریف نے مختلف قسم کے کرداروں کو بخوبی نبھایا، اسی لئے انہیں 70 اور 80 کی دہائی میں پاکستان کی صف اول کی اداکارہ کی حیثیت سے جانا جاتا ہے۔ ان کی قابل ذکر فلموں میں”پیار کا وعدہ،منزل، تیرے بنا کیا جینا،دامن لاجواب، وفا، کائنات،کس نام سےپکاروں، حق مہر، خدا اور محبت، بدنام، گن مین، سن آف ان داتا، آنگن، دیوانےدو، چکر، جوانی دیوانی،ماں بنی د±لہن، کالی، انسان، دودل، ایک چہرہ دو روپ، مہک، شبانہ، سلاخیں، ساتھی، باغی حسینہ، جان من، گریبان اور گھائل شامل ہیں۔بابرہ شریف نے مقبولیت کے عروج پر فلم نگری کو خیر باد کہا اور اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ زندگی روشنیوں اور تعریفوں سے زیادہ خوبصورت اوراہم ہے، انہوں نے ہمیشہ ہی یہ سوچ رکھا تھا کہ وہ عروج پر فلم نگری کو خیر باد کہیں گی کیونکہ انتہائی عروج کے بعد زوال انسان برداشت نہیں کرسکتا اور یہ بات انہوں وحید مراد سے سیکھی ہے