اسلام آباد،نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک، این این آئی )نامور میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنے صارفین کے لیے وائس میسج میں ایک اور فیچر لانے کا اعلان کردیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس فیچر پر کام چل رہا ہے جبکہ کچھ اطلاعات کے مطابق اس پر کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔فیس بک کی ملکیت واٹس ایپ ہر گزرتے دن کے ساتھ صارفین کے تجربے کو
بڑھاتے اور ان کے لیے آسانی پیدا کرتے ہوئے کام کرتا رہتا ہے۔موجودہ دور میں واٹس ایپ پیغام رسانی کے علاوہ ای فائلز، فوٹوز، ویڈیوز، غرض تقریبا ًہر طرح کے موبائل ڈیٹا کی منتقلی کا سب سے تیز اور بڑا ذریعہ بنا ہوا ہے۔ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت واٹس ایپ کو دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد استعمال کر رہے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ کمپنی بھی اپنے صارفین کو پریشانی سے بچانے کے لیے اس ایپ کے فیچرز کو اپ ڈیٹ کرتی رہتی ہے۔اسی سلسلے میں ایک رپورٹ منظر عام پر آئی ہے کہ واٹس ایپ اب وائس میسج کے فیچر کو اپ ڈیٹ کرنے جارہا ہے۔مذکورہ فیچر کی مدد سے صارفین وائس میسج میں موجود آواز کو اس کی طے شدہ چلنے کی رفتار سے زیادہ تیز بھی سن سکتے ہیں۔یہ اسپیڈ1x سے 2x تک ہوسکتی ہے، جس کی بنیادی مقصد صارفین کو لمبے وائس میسجز جلد سنوانا اور ان کا وقت بچانا ہے، دریں اثنا فیس بک نے وٹس ایپ کے ڈسک ٹاپ ورژن میں آواز اور ویڈیو کے فیچر متعارف کرادئیے۔میڈیارپورٹس کے
مطابق کمپنی نے بتایا کہ اب صارفین ڈسک ٹاپ سکرینوں کو پورٹریٹ اور لینڈاسکیپ دونوں طریقوں سے محفوظ کالز کے لیے استعمال کرسکیں گے۔ بڑی اسکرینوں پران نئے فیچر کو متعارف کرانے کے بعد وٹس ایپ بھی ویڈیو کانفرنس کی خدمات مہیا کرنے والی بڑی کمپنیوں
زوم اور گوگل میٹ کے ہم پلہ آجائے گی لیکن ابھی یہ واضح نہیں کہ آیا فیس بک ان دونوں کمپنیوں کے ساتھ ٹیلی مواصلات کی دنیا میں کوئی مسابقت بھی چاہتی ہے۔اس وقت وٹس ایپ کو دنیا بھر میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد استعمال کررہی ہے۔وٹس ایپ نے نئے سال کے آغاز پر ایک
ارب 40 کروڑ صوتی اور ویڈیو کالیں ریکارڈ کی تھیں۔گذشتہ سال دنیا میں کووڈ19کی وبا پھیلنے کے بعد اس ایپ کو استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور وہ گھروں میں قیام ، قرنطین یا تنہائی کے وقت اس ایپ سے ویڈیو کال کے ذریعے اپنے پیاروں سے رابطے میں رہے ہیں۔اس کے علاوہ وبا کے دوران میں اس ایپ کو تدریسی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا گیا ہے اور کیا جارہا ہے۔ اساتذہ اپنے شاگردوں کو وٹس ایپ کے ذریعے تحریری اور تقریری شکل میں اسباق بھیجتے یا ان سے تعلیمی مقاصد کے لیے رابطے میں رہتے ہیں۔