جمعرات‬‮ ، 02 اکتوبر‬‮ 2025 

ویڈیو گیمز لڑکوں میں کس چیزکا خطرہ کم کرتی ہیں؟ برطانیہ میں ہونیوالی طبی تحقیق سامنے آگئی

datetime 22  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)11 سال کی عمر میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی لڑکوں میں آنے والے برسوں میں ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔لندن کالج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو بچیاں اپنا زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارتی ہیں، ان میں ڈپریشن کی علامات کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

دونوں کو اکٹھا کیا جائے تو نتائج سے پتا چلتا ہے کہ اسکرین کے سامنے مختلف انداز سے گزارے جانے والا وقت کس طرح بچوں کی ذہنی صحت پر مثبت یا منفی انداز سے اثرات مرتب کرسکتا ہے۔جریدے سائیکولوجیکل میڈیسین میں شائع تحقیق میں شامل ماہرین کا کہنا تھا کہ اسکرینوں سے ہمیں مختلف اقسام کی سرگرمیوں کا حصہ بننے کا موقع ملتا ہے، اس حوالے سے گائیڈلائنز یہ مدنظر رکھ کر مرتب کرنی چاہیے کہ مختلف سرگرمیاں کس حد تک ذہنی صحت پر اثرات مرتب کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم یہ تصدیق نہیں کرسکتے کہ گیمز کھیلنے سے ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے، تاہم نتائج سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ یہ اتنی نقصان دہ عادت نہیں بلکہ اس کے کچھ فوائد بھی ہیں، بالخصوص وبا کے دوران۔انہوں نے مزید کہا کہ ویڈیو گیمز بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک سماجی پلیٹ فارم ثابت ہوسکتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بچوں اور بالغ افراد کے بیٹھنے کے وقت کا دورانیہ کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جسمانی اور ذہنی صحت ٹھیک رہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسکرینیں بذات خود نقصان دہ ہیں۔اس تحقیق میں 11 ہزار سے زائد بچوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تھا جن پر 2000 سے 2002 کے درمیان ایک تحقیق کی گئی تھی۔ان بچوں سے سوشل میڈیا، ویڈیو گیمز کھیلنے یا انٹرنیٹ کے استعمال کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے تھے جبکہ 14 سال کی عمر میں ان میں ڈپریشن کی علامات کو جاننے کی بھی کوشش کی گئی۔تحقیق ٹیم نے دیگر عناصر جیسے سماجی و معاشی حیثیت، جسمانی سرگرمیوں کی سطح اور دیگر کو بھی مدنظر رکھا تھا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لڑکے زیادہ ویڈیو گیمز کھیلنے کے عادی ہوتے ہیں ان میں اگلے 3 برسوں میں ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 24 فیصد تک کم ہوتا ہے۔یہ فائدہ جسمانی طور پر کم متحرک لڑکوں میں زیادہ نظر آیا جبکہ لڑکیوں میں ایسا کوئی اثر دیکھنے میں نہیں آیا۔محققین کا کہنا تھا کہ ویڈیو گیمز کے کچھ مثبت پہلو بھی ہیں جو ذہنی صحت کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔محققین نے یہ بھی دریافت کیا کہ جو بچیاں 11 سال کی عمر میں اپنا زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گارتی ہیں، ان میں 3 سال بعد ڈپریشن کی علامات کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔محققین انٹرنیٹ کے عام استعمال اور ڈپریشن کی علامات کے درمیان کوئی واضح تعلق دریافت نہیں کرسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایس 400


پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…