جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایران سے وابستہ ہیکروں نے غلطی سے اپنی ہی کارگزاریوں کی ویڈیوزافشا کردیں

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی )ایران سے وابستہ ہیکروں نے غیر ارادی طور پر اپن نقب زنی کی کارگزاریوں کی فلمائی گئی ویڈیوزآن لائن جاری کردیں، آئی بی ایم نے کئی گھنٹے کے دورانیے پر مشتمل یہ ویڈیوز حاصل کر لیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق وائرڈ کی رپورٹ میں بتایاگیاکہ آئی بی ایم کی ایکس فورس سکیورٹی ٹیم نے اس ایرانی گروپ کی قریبا پانچ گھنٹے کی ویڈیو فوٹیج حاصل کی ہے۔

دوسرے ملکوں کے شہریوں کے کمپیوٹر نظاموں اور ای میلز میں نقب لگانے والا یہ گروپ اے پی ٹی 35 کہلاتا ہے اور یہ ایرانی حکومت سے وابستہ بتایا جاتا ہے۔ان ہیکروں نے جن افراد کو اب تک نشانہ بنایا ، ان میں امریکہ کے محکمہ خارجہ کا عملہ ، ایک ایرانی نژاد امریکی مخیر شخصیت اور امریکا اور یونان کے فوجی اہلکار شامل ہیں۔آئی بی ایم کی رپورٹ کے مطابق یہ فوٹیج اے پی ٹی 35 کے ہیکروں کی سکرینوں سے براہ راست ریکارڈ کی گئی تھی۔اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ گروپ ای میل اکائونٹس سے کیسے ڈیٹا چرا رہا تھا اور اس کا ہدف بننے والے افراد کابھی پتا چلتا ہے۔ان ہیکروں نے اپنی نقب زنی کی کارگزاریوں کی تفصیل ریکارڈ کی تھی اور اس کے بعد اس کو ایک غیر محفوظ سرور پر آن لائن اپ لوڈ کردیا تھا مگر آئی بی ایم کے محققین ایک ورچوئل پرائیویٹ سرور پر سکیورٹی سیٹنگ میں غلط جوڑ توڑ کی وجہ سے فوٹیج تک رسائی میں کامیاب ہوگئے تھے۔انھوں نے ایرانی گروپ کی ماضی میں ہیکنگ کی ایک سرگرمی کے دوران میں اس سرور کا سراغ لگایا تھا۔ اس نے مئی میں چند روز کے دوران میں ان ویڈیوز کا سراغ لگا لیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اے پی ٹی کے ہیکروں نے اپنی کارگزاریوں کی یہ تفصیل دراصل اپنی ٹیم کے جونیئر ارکان کی تربیت کے لیے ریکارڈ کی تھی اور انھیں وہ یہ بتانا چاہتے تھے کہ ہیک کیے گئے اکانٹس کے ساتھ کیسے اور کیا کیا معاملہ کیا جاسکتا ہے۔ویڈیوز میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ ہیک کیے گئے جی میل اور یاہو میل کے اکانٹس سے کیسے مواد ڈان لوڈ کیا جاسکتا ہے۔ایک ویڈیو میں ہیکروں نے ایک جی میل اکائونٹ میں لاگ ان کیا،اس کو ای میل سوفٹ وئیر زیمبرا سے وابستہ کیا اور پھر زیمبرا کو استعمال کرتے ہوئے اس ہیک کیے گئے اکائونٹ کے تمام ان باکس کو ہیکر کی کمپیوٹرمشین پر ڈان لوڈ کر لیا۔اس کے بعد اس ہیکر نے متاثرہ شخص کو جی میل سے موصول ہونے والے الرٹ کو بھی حذف(ڈیلیٹ)کردیا۔اس الرٹ میں یہ کہا گیا تھا کہ اکائونٹ کے اجازت نامے کو تبدیل کردیا گیا ہے۔اس کے بعد ہیکر نے اس متاثرہ شخص کی گوگل اکانٹ سے تصاویر اور روابط کی تفصیل کو ڈائون لوڈ کر لیا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…