نوم پنھ( آن لائن )ہالینڈ کے سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کووِڈ انیس کا وائرس اس بیماری کے منظر عام پر آنے سے کئی ہفتے پہلے ہی ہالینڈ کے سیوریج سسٹم میں موجود پایا گیا تھا۔ ان محققین کے مطابق سیوریج سسٹم کی نگرانی سے یہ پہلے ہی پتا چلایا جا سکتا ہے
کہ آیا کسی شہر یا علاقے میں کورونا وائرس سے متاثرہ کوئی مریض موجود ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق کووڈ انیس وائرس مریضوں کے چہروں پر ہی موجود ہوتا ہے اور چہرہ دھونے سے وہ سیوریج سسٹم میں داخل ہو جاتا ہے۔ اسے نگرانی کا ایک موثر طریقہ قرار دیا گیا ہے۔