منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

خلائی تاریخ کا نیا باب رقم ، چینی جہاز چاند کے اس رخ پر کامیابی سے اتر گیا جہاں آج تک کوئی نہ پہنچ پایا،تصویر بھی جاری کردی

datetime 3  جنوری‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(آن لائن)چین نے اعلان کیا ہے کہ ان کی خلائی ایجنسی کی جانب سے بھیجا گیا روبوٹک خلائی جہاز چینگ فور چاند کے تاریک حصے میں کامیابی سے اترنے والا پہلا جہاز بن گیا ہے۔عالمی معیاری وقت کے مطابق رات ڈھائی بجے کے قریب چین کا چینگ فور طیارہ چاند کے قطب جنوبی۔ائیٹکن بیسن پر اترنے میں کامیاب ہو گیا۔چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس لینڈنگ کو خلابازی کی تاریخ کا اہم قدم قرار دیا ہے۔

چینی حکام نے اس روبوٹک طیارے سے بھیجے جانے والی چاند کی تصویر بھی ٹوئٹر پر جاری کی ہے۔واضح رہے کہ ماضی میں چاند پر بھیجے جانے والے مشن چاند کے اس حصے میں گئے تھے جو زمین کے رخ پر ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب کوئی جہاز چاند کی عقبی حصے میں گیا ہو۔یہ خلائی گاڑیاں مختلف قسم کے آلات سے لیس ہوں گی جو علاقے کی ارضیاتی خصوصیات جانچنے کے علاوہ حیاتیاتی تجربہ بھی کریں گے۔گذشتہ دنوں چین کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ خلائی جہاز چاند کے گرد بیضوی مدار میں داخل ہوچکا ہے اور خلائی گاڑیاں چاند کی سطح سے 15 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔انگلینڈ کے شہر سرے میں واقع یو ایل سی کی ملرڈ سپیس سائنس لبارٹری کے فزکس کے پرفیسر انڈریو کوٹس نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ بے باک مشن اپالو کی تاریخی لینڈنگ کے تقریباً 50 سال بعد لینڈ کرے گا اور سنہ 2019 کے اواخر میں چاند سے نمونے واپس لے کر آنے والا مشن بھیجا جائے گا۔خیال رہے کہ ایک غیرمعمولی صورتحال کی وجہ سے جسے ٹائیڈل لاکنگ کہا جاتا ہے ہم زمین سے چاند کا صرف ایک رخ دیکھ سکتے ہیں۔ یہ اس لیے ہوتا ہے کہ چاند اپنے محور پر گھومنے کے لیے اتنا ہی وقت لیتا ہے جتنی دیر میں وہ زمین کے مدار کے گرد چکر لگاتا ہے۔چاند کی اس سطح کو عام طور پر تاریک پہلو کہا جاتا ہے تاہم یہاں تاریک کا مطلب ان دیکھا ہے اور ایسا نہیں کہ یہاں روشنی نہیں ہوتی۔

واضح رہے کہ چاند کے دونوں جانب دن اور رات کا وقت یکساں ہوتا ہے۔ابھی تک چین نے امریکی اور روسی خلائی مشنز کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے۔ لیکن یہ مشن کسی بھی خلائی ادارے کی جانب سے پہلا قدم ہے۔چاند کی دوسری جانب کی ناہموار سطح خلائی گاڑیوں کی لینڈنگ کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔کسی بھی نوکیلی چٹان پر لینڈ کرنے کا مطلب اس مشن کی فوری ناکامی ہے اور یہ چینی خلائی مشن کے لیے بھی بڑا جھٹکا ہوگا۔چینی سائنسدانوں کے مطابق جنوبی قطب کے ایٹکین بیسن میں وون کرمان کا حصہ لینڈنگ کے لیے اس لیے منتخب کیا گیا ہے کہ یہ دیگر علاقوں کے مقابلے میں خاصا ہموار ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…