ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

فیس بک کا میانمار میں ’آف لائن تشدد‘ کے فروغ کو روکنے میں ناکامی کا اعتراف

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) سماجی رابطوں کی سب سے مقبول ترین ویب سائٹ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ اس رپورٹ پر اتفاق کرتا ہے کہ وہ اپنے پلیٹ فارم سے میانمار میں ’آف لائن تشدد کو فروغ‘ دینے سے روکنے میں ناکام رہا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک آزادانہ رپورٹ جس کو فیس بک نے کمیشن کیا، اس میں کہا گیا کہ ویب سائٹ نے انسانی حقوق

کے غلط استعمال کے پھیلاؤ کے لیے ’ماحول‘ فراہم کیا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2020 کے انتخابات سے قبل فیس بک کو ’ٹھیک سمت میں کام ‘ کرنا ہوگا۔ تاہم فیس بک کا کہنا تھا کہ میانمار میں مسائل کو حل کرنے میں انہوں نے مدد کی لیکن اس میں ’مزید کام کرنا‘ باقی ہے۔ یہ رپورٹ اس واقعے کے بعد کمیشن کی گئی، جس میں اقوام متحدہ کی جانب سے آن لائن نفرت کے اظہار پر فیس بک کا جواب پر’سست اور غیر موثر‘ ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس حوالے سے غیر منافع بخش ادارے بزنس برائے سماجی ذمہ داری (بی ایس آر) نے 62 صفحات پر مشتمل آزادی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ میانمار میں ’نفرت پھیلانے اور نقصان کا سبب بننے والوں کے لیے فیس بک ایک ذریعہ بن گیا ہے‘۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’کچھ صارفین جمہوریت کو کمزور کرنے اور آف لائن تشدد کو ہوا دینے کے لیے ایک پلاٹ فارم کے طور پر فیس بک کا استحصال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فیس بک کو نفرت انگیز تقاریر پر اپنے موجودہ پالیسیوں کو مزید سختی سے نافذ کرنا ہوگا، انسانی حقوق سے متعلق پالیسی کو متعارف کرانے اور میانمار میں انتظامیہ کے ساتھ بہتر روابط قائم کرنے ہوں گے۔ واضح رہے کہ میانمار میں ایک کروڑ 80 لاکھ سے زائد فیس بک صارفین ہیں اور زیادہ تر افراد کے لیے سوشل میڈیا ویب سائٹس خبریں حاصل کرنے اور شیئر کرنے کا واحد ذریعہ ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس میانمار کی فوج نے راخائن ریاست میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف آپریشن کے نام پر ان کی نسل کشی کی تھی، جس میں ہزاروں افراد کی اموات ہوئی تھیں جبکہ 7 لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمانوں کو پڑوسی ملک بنگلہ دیش نقل مکانی کرنی پڑی تھی۔ اس آپریشن کے دوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت صوابدیدی قتل، ریپ اور زمینوں کے جلانے کے بھی الزامات سامنے آئے تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…