جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

فیس بک پر دہشت گردی کی تشریح ریاستوں کو خاموش رہنے پر مجبور کرتی ہے،اقوام متحدہ

datetime 5  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جینیوا(مانیٹرنگ ڈیسک)اقوام متحدہ (یو این) سے منسلک انسانی حقوق کی ایک ماہر نے فیس بک انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی سے متعلق مواد کی تشریح کو غلط اور مبہم انداز میں پیش کرنے سے گریز کرے، تاکہ حکومتیں اپنے خلاف کام کرنے والے گروپس اور تنظیموں کے خلاف منظم کارروائی کر سکیں۔ فیونولا این آولن نے فیس بک کے چیف مارک زکر برگ کو ایک خط لکھا ہے۔

جس میں انہوں نے کہا کہ ان کی ویب سائٹ ریاست مخالف تمام گروپس کو غلط طریقے سے پیش کرتی ہے، جو تشدد کو کسی خاص مقصد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ دہشت گردی سے تحفظ کے لیے کام کرنے والی انسانی حقوق کی اقوام متحدہ کی نمائندہ نے خط میں مزید لکھا ہے کہ ‘ویب سائٹ کی جانب سے کچھ تشریح کو انتہائی مبہم انداز میں پیش کرنے سے کچھ ممالک اور حکومتوں کو دہشت گردی اور تشدد پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرنے سے روکتی یا کمزور کرتی ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فیس بک پالیسی میں مسلح یا باغی گروپوں کا احتساب کرنے سے متعلق عالمی انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق کوئی بھی پالیسی وضع نہیں کی گئی۔۔ اگرچہ انہوں نے اپنے خط میں تشدد پھیلانے والے کسی گروپ کی کوئی واضح مثال نہیں دی، تاہم انہوں نے لکھا ہے کہ ایسے عمل سے بعض ممالک کی حکومتوں کو مسلح مخالفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس طرح شام میں تمام مخالفین کو دہشت گرد کے طور پر لیا جاتا ہے، یہاں تک اس کو کئی دیگر ممالک بھی دہشت گردی نہیں مانتے۔ اقوام متحدہ کی کارکن کے بیان پر فیس بک نے فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔ فیونولا این آولن نے خط میں لکھا ہے کہ فیس بک آن لائن دہشت گردی کو روکنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاہم انہوں نے لکھا ہے کہ ویب سائٹ کو اپنے صارفین کے انسانی حقوق سے متعلق معاملات میں حد سے زیادہ مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور اسے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ وہ غلط فیصلوں کو چیلنج کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ اقوام متحدہ کی کارکن نے مزید لکھا ہے کہ حد سے زیادہ دہشت گردی کی مبہم انداز میں تشریح فیس بک کی خدمات تک رسائی اور خود مختارانہ سروسز کے استعمال کے حوالے سے امتیازی سلوک’ جیسے معاملات کو جنم دے سکتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…