کیلی فورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک نے سماجی رابطہ پلیٹ فارمز فراہم کرنے والی نامور کمپنیوں کے طریقہ کار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف فیس بک ہی نہیں گوگل، ایمازون اور ٹوئٹر بھی صارفین کا ڈیٹا محفوظ کرتے ہیں۔ کمپنی نے اپنے ایک بلاگ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے یہ معمول کا طریقہ کار ہے: 18 سالہ حسینہ نے مس رشیا کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
کمپنی کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر ، پن ٹریسٹ اور لنکڈ اِن کے انٹرنیٹ صفحات پر بھی لائیک اور شئیر بٹن موجود ہیں جبکہ گوگل کا اینالیٹکس نظام بھی فیس بک سے مماثلت رکھتا ہے۔ مذکورہ عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ انٹرنیٹ پر سماجی رابطے کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کی اکثریت صارفین کی معلومات کو اشتہارات کے بہتر چناؤ کے لیے استعمال کرتی ہے۔ مزید بتایا گیا کہ صارفین کا ڈیٹا پلگ ان یا سروسز کے ذریعے اکٹھا کیا جاتا ہے۔ ماہرہ خان کی فلم ’ سات دن محبت ان‘ کا پہلا ٹیزر ریلیز واضح رہے کہ فیس بک کو اِن دنوں ڈیٹا لیکس اسکینڈل کا سامنا ہے جس میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی کنسلٹنسی فرم کیمبرج اینالیٹیکا نے کروڑوں فیس بک صارفین کے ڈیٹا کو مبینہ طور پر 2016 کے امریکی صدارتی الیکشن پر اثرانداز ہونے کے لیے استعمال کیا جس پر فیس بک کے سربراہ مارک زکربرگ نے صارفین کا ذاتی ڈیٹا لیک کیے جانے کے حوالے سے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کر لیا تھا۔