پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

زمین پر سیارے کے ٹکرانے سے روکنے کیلئے انسان کیا کریں گے؟

datetime 17  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر کوئی سیارچہ کبھی زمین پر ٹکرا جائے تو انسانیت کے خاتمے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکی خلائی ادارے ناسا نے اس سے بچنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔ ناسا نے ایک بہت بڑے جوہری خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ تیار کیا ہے جو کہ ایسے سیارچے کو تباہ کرسکے گا جو کہ زمین پر قیامت بن کر برسنے والا ہوگا۔ امریکی خلائی ادارے نے ہیمر نامی منصوبے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

جس کے تحت 8 ٹن وزنی خلائی طیارہ تیار کیا جائے گا جو کہ کسی بڑی خلائی چٹان سے ٹکرا کر اسے زمین میں تباہی پھیلانے سے روکے گا۔ ناسا اس سے پہلے بیان دے چکا ہے کہ زمین پر کسی بہت بڑے سیارے کے ٹکرانے کا خطرہ موجود ہے۔ گزشتہ سال 100 فٹ بڑا سیارچہ دو ہزار بارہ   TC4 زمین سے 27 ہزار میل کے فاصلے سے گزرا تھا، اس فاصلے کو سائنسدانوں نے ‘بہت قریب’ قرار دیا تھا۔ اب منصوبے کی جاری تفصیلات یں ناسا اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے وقت اور وزن کا تخمینہ لگایا ہے جو 1600 فٹ چوڑے سیارے بینو کا رخ کسی اور جانب یا تباہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ناسا پہلے ہی اس سیارچے کے روٹ کی تحقیقات کے لیے ایک خلائی مشن روانہ کرچکا ہے تاکہ اس کے نمونے لیے جاسکیں اور اس پر نظر رکھی جاسکے۔ خیال رہے کہ اس سیارچے کو 1999 میں دریافت کیا گیا تھا۔ اگرچہ زمین سے اس کے ٹکرانے کا خطرہ بہت زیادہ نہیں مگر پھر بھی اسے زمین کے گرد گردش کرنے والے اجسام کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو کہ ہمارے سیارے سے 1450 میگاٹن کے بارود کی طاقت سے ٹکرا سکتا ہے۔ ایک گیگاٹن کا بارودی مواد 10 میل کے علاقے کو تباہ کرسکتا ہے اور 4 لاکھ 30 ہزار مربع میل کے علاقے میں آگ بھڑکا سکتا ہے جو کہ حجم میں برطانیہ سے 4 گنا زیادہ ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق بینو کے ٹکرانے سے خارج ہونے والی توانائی ان تمام جوہری ہتھیاروں 3 گنا زیادہ ہوگی جو آج تک تیار کیے گئے ہیں۔

1450 میگا ٹن کی بارودی قوت کا موازنہ کیا جائے تو اب تک جتنے سب سے زیادہ طاقتور ایٹم بم کا تجربہ کیا گیا ہے، اس کی طاقت 50 میگاٹن تھی۔ تاہم ناسا کی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ زمین کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے کئی برس پہلے وارننگ کی ضرورت ہوگی۔ ماہرین کے تخمینے کے مطابق ہیمر نامی خلائی طیارے کی تیاری کے لیے 7.4 سال درکار ہوں گے۔ زمین پر اکثر سیارچے ٹکراتے رہتے ہیں جو کہ حجم میں بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور ان سے کوئی نقصان نہیں ہوتا یا وہ غیرآباد علاقے سے ٹکراتے ہیں۔ ناسا نے 73 سیارچوں کی فہرست بنا رکھی ہے جو کہ زمین کے قریب ہیں اور ان کا ہمارے سیارے سے ٹکرانے کا امکان 1600 میں سے ایک ہے۔ ناسا کی جانب سے اس منصوبے کی تفصیلات جنرل Acta Astronautica میں شائع کی گئیں۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…