منگل‬‮ ، 04 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

زمین پر سیارے کے ٹکرانے سے روکنے کیلئے انسان کیا کریں گے؟

datetime 17  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) اگر کوئی سیارچہ کبھی زمین پر ٹکرا جائے تو انسانیت کے خاتمے کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکی خلائی ادارے ناسا نے اس سے بچنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔ ناسا نے ایک بہت بڑے جوہری خلائی طیارے کی تیاری کا منصوبہ تیار کیا ہے جو کہ ایسے سیارچے کو تباہ کرسکے گا جو کہ زمین پر قیامت بن کر برسنے والا ہوگا۔ امریکی خلائی ادارے نے ہیمر نامی منصوبے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

جس کے تحت 8 ٹن وزنی خلائی طیارہ تیار کیا جائے گا جو کہ کسی بڑی خلائی چٹان سے ٹکرا کر اسے زمین میں تباہی پھیلانے سے روکے گا۔ ناسا اس سے پہلے بیان دے چکا ہے کہ زمین پر کسی بہت بڑے سیارے کے ٹکرانے کا خطرہ موجود ہے۔ گزشتہ سال 100 فٹ بڑا سیارچہ دو ہزار بارہ   TC4 زمین سے 27 ہزار میل کے فاصلے سے گزرا تھا، اس فاصلے کو سائنسدانوں نے ‘بہت قریب’ قرار دیا تھا۔ اب منصوبے کی جاری تفصیلات یں ناسا اور نیشنل نیوکلیئر سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن نے وقت اور وزن کا تخمینہ لگایا ہے جو 1600 فٹ چوڑے سیارے بینو کا رخ کسی اور جانب یا تباہ کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ ناسا پہلے ہی اس سیارچے کے روٹ کی تحقیقات کے لیے ایک خلائی مشن روانہ کرچکا ہے تاکہ اس کے نمونے لیے جاسکیں اور اس پر نظر رکھی جاسکے۔ خیال رہے کہ اس سیارچے کو 1999 میں دریافت کیا گیا تھا۔ اگرچہ زمین سے اس کے ٹکرانے کا خطرہ بہت زیادہ نہیں مگر پھر بھی اسے زمین کے گرد گردش کرنے والے اجسام کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو کہ ہمارے سیارے سے 1450 میگاٹن کے بارود کی طاقت سے ٹکرا سکتا ہے۔ ایک گیگاٹن کا بارودی مواد 10 میل کے علاقے کو تباہ کرسکتا ہے اور 4 لاکھ 30 ہزار مربع میل کے علاقے میں آگ بھڑکا سکتا ہے جو کہ حجم میں برطانیہ سے 4 گنا زیادہ ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق بینو کے ٹکرانے سے خارج ہونے والی توانائی ان تمام جوہری ہتھیاروں 3 گنا زیادہ ہوگی جو آج تک تیار کیے گئے ہیں۔

1450 میگا ٹن کی بارودی قوت کا موازنہ کیا جائے تو اب تک جتنے سب سے زیادہ طاقتور ایٹم بم کا تجربہ کیا گیا ہے، اس کی طاقت 50 میگاٹن تھی۔ تاہم ناسا کی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ زمین کو اس خطرے سے نمٹنے کے لیے کئی برس پہلے وارننگ کی ضرورت ہوگی۔ ماہرین کے تخمینے کے مطابق ہیمر نامی خلائی طیارے کی تیاری کے لیے 7.4 سال درکار ہوں گے۔ زمین پر اکثر سیارچے ٹکراتے رہتے ہیں جو کہ حجم میں بہت چھوٹے ہوتے ہیں اور ان سے کوئی نقصان نہیں ہوتا یا وہ غیرآباد علاقے سے ٹکراتے ہیں۔ ناسا نے 73 سیارچوں کی فہرست بنا رکھی ہے جو کہ زمین کے قریب ہیں اور ان کا ہمارے سیارے سے ٹکرانے کا امکان 1600 میں سے ایک ہے۔ ناسا کی جانب سے اس منصوبے کی تفصیلات جنرل Acta Astronautica میں شائع کی گئیں۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…