اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے تسلیم کیا ہے کہ اس سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر لوگوں کی جانب سے کم وقت گزارنے کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔ اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سہ ماہی کے دوران سوشل میڈیا نیٹ ورک پر روزانہ5 کروڑ گھنٹے صارفین نے کم گزاریں جس کی وجہ کمپنی کی جانب سے وائرل پوسٹس کو کم ڈسپلے کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2018 میں ہماری توجہ اس امر کو یقینی بنانے پر مرکوز ہے کہ فیس بک صرف تفریح کا ذریعہ نہیں بلکہ لوگوں کی شخصیت اور معاشرے کے لیے بہتر ثابت ہو۔ مزید پڑھیں : فیس بک میں حالیہ برسوں کی بڑی تبدیلی کا اعلان انہوں نے لکھا ‘ ہم اس مقصد کے لیے بیکار مواد کی فراہمی کی بجائے لوگوں کے درمیان بامقصد تعلق کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں، گزشتہ سہ ماہی کے دوران ہم نے تبدیلیاں کرتے ہوئے وائرل ویڈیوز کو کم شو کرکے لوگوں کے وقت بہتر بنانے کو یقینی بنایا’۔ انہوں نے مزید کہا ‘ ہماری جانب سے کی جانے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں صارفین کی جانب سے گزارے جانے والے روزانہ کے وقت میں پانچ کروڑ گھنٹوں کی کمی ہوئی’۔ خیال رہے کہ فیس بک نے گزشتہ دنوں نیوزفیڈ کے الگورتھم میں تبدیلیاں لانے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد پبلشرز اور برانڈز کی پوسٹس کی بجائے صارفین کے سامنے رشتے داروں اور دوستوں کی ‘بامقصد’ پوسٹس کو زیادہ دکھانا ہے تاکہ ان کا اس سوشل میڈیا پر وقت ‘شخصیت کے لیے فائدہ مند’ ہو۔ یہ بھی پڑھیں : نیوزفیڈ میں تبدیلی: جعلی خبروں کو روکنے کیلئے فیس بک کااہم قدم مارک زکربرگ کی جانب سے صارفین کی انگیج منٹ کی کمی کے اعتراف کے بعد کمپنی کے حصص میں چار فیصد کمی دیکھنے میں آئی، حالانکہ فیس بک نے گزشتہ سہ ماہی کے دوران توقعات سے زیادہ آمدنی کے اعدادوشمار ظاہر کیے جبکہ روزانہ صارفین کی تعداد ایک ارب چالیس کروڑ تک جاپہنچی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں چودہ فیصد زیادہ ہے۔ اسی طرح تین ماہ کے دوران کمپنی کی آمدنی گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 47 فیصد اضافے سے 12.97 ارب ڈالرز رہی۔