ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

فیس بک میں نئی تبدیلی سے جعلی خبریں پھیلنے کا امکان

datetime 17  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک گزشتہ سال سے شدید تنقید کی زد میں ہے جب سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہاں جعلی خبریں یا اطلاعات کا مسئلہ کافی سنگین ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے وہ متعدد اقدامات بھی کررہی ہے، جس میں سب سے اہم گزشتہ دنوں نیوزفیڈ میں تبدیلیاں لانے کا اعلان تھا۔ مگر ایسا نظر آتا ہے کہ نیوزفیڈ کو مکمل طور پر بدلنے کا اقدام معاملات کو مزید بدتر بنانے کا باعث بن رہا ہے۔ مزید پڑھیں :

فیس بک ’نیوز فیڈ‘ میں تبدیلی سے کیا کچھ تبدیل ہوگا؟ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جن ممالک میں نیوزفیڈ میں تبدیلیوں کا تجربہ کیا جارہا ہے، وہاں جعلی خبریں پوری سروس میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل چکی ہیں۔ فیس بک نے اس حقیقت کو راز میں نہیں رکھا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران نیوزفیڈ الگورتھم میں تبدیلیاں لائی گئی ہیں، تاہم باضابطہ اعلان گزشتہ ہفتے کرتے ہوئے بتایا کہ اب پبلشر کی پوسٹس کی جگہ دوستوں اور گھروالوں کی پوسٹس کو ترجیح دی جائے گی۔ آسان الفاظ میں اگر مختلف پیجز سے ابھی ویڈیوز یا پوسٹس سے نیوزفیڈ بھرا رہتا ہے، وہ اب دوستوں یا گھروالوں کے شیئرز سے بھرے گا۔ سننے میں تو اچھا خیال ہے کہ مگر اب تک جہاں اسے آزمایا گیا ہے، وہاں یہ تجربہ کچھ زیادہ اچھا نہیں رہا۔ بولیویا، سلواکیہ اور کمبوڈیا سمیت چھ ممالک میں نیوزفیڈ کی ان تبدیلیوں کو آزمایا ہے اور وہاں یہ مسئلہ سامنے آیا ہے کہ لوگوں کو اب جو خبریں مل رہی ہیں، وہ دوستوں کی شیئر کی ہوئی ہیں جو کہ سنسنی خیز بلکہ اکثر جعلی ہوتی ہیں۔ یہ بھی پڑھیں : فیس بک میں حالیہ برسوں کی بڑی تبدیلی کا اعلان سلواکیہ کی ایک نیوز سائٹ کے ایڈیٹ کے مطابق لوگ عموماً بیزارکن خبریں یا حقائق شیئر نہیں کرتے، بلکہ انہیں توجہ حاصل کرنے کے کچھ سنسنی خیز مواد شیئر کرنا پسند ہوتا ہے۔ الگورتھم میں یہ تبدیلی یقیناً دنیا بھر میں ویب سائٹس یا دیگر اداروں

کے لیے بڑا مسئلہ ثابت ہوگی مگر اس سے ہٹ کر بھی اس کے نتیجے میں بڑا مسئلہ سامنے آئے گا۔ فیس بک اہم میڈیا اداروں کے لیے اپنی خبریں شیئر کرنا مشکل ترین بنا دے گی اور ایسا کرنے سے جعلی خبروں کے لیے میدان صاف ہوجائے گا۔ اس حوالے سے ابھی تک فیس بک نے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…