اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل فون صارفین کیلئے ہیکرز اور سائبر کرمنلز کی جانب سے پن کوڈ چوری کرنے کے نئے طریقے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق دی مرر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہیکرز کسی بھی موبائل فون کے پن کوڈ کو صرف چند سیکنڈز میں تھرمل کیمرے کی مدد سے چوری کر سکتے ہیں۔ اس طرح پن کوڈ چوری ہونے کے سب سے زیادہ خطرات اینڈرائیڈ صارفین کو ہیں۔ تحقیق کاروں کے مطابق موبائل فون پر انسانی ہاتھوں کے چھونے کی
وجہ سے حرارت کے نشانات موجود رہتے ہیں جسے کسی بھی تھرمل کیمرے کی مدد سے دیکھا جا سکتا ہے اور تھرمل کیمرہ پن کوڈ کی تصویر بنا سکتا ہے۔ یہ انتہائی اہم انکشاف سٹٹگارٹ یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے حال ہی میں پیش کئے گئے ایک مقالے میں کیا ہے۔ماہرین کے مطابق موبائل فون پر جب پن کوڈ یا پیٹرن لاک لگایا جاتا ہے تو اس کے ایک منٹ بعد تک بھی تھرمل کیمرہ دبائے گئے اعداد کا پتہ چلا سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پن کوڈ لگانے کے 155 سیکنڈ کے دوران لی گئی تھرمل تصویر کی مدد سے پن کوڈ کامیابی سے چوری ہونے کا تناسب 90 فیصد تک ہوتا ہے۔