اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)میڈیا رپورٹس کے مطابق ملٹی نیٹ عمان سے فائبر آپٹک کیبلز رکھنے کا آغاز کررہی ہے۔ جسے ‘سلک روٹ’ کا نام دیا جارہا ہے۔اس کی مدد میں40 ٹیرابائٹس ڈیٹا حاصل کیا جاسکے گا۔اس کے علاوہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن لمیٹڈ(پی ٹی سی ایل) بھی 40 ٹیرابائٹس کی کیبل کے لیے کام کررہی ہے جس سے اگلے سال
تک 80 ٹیرابائٹس انٹرنیٹ ڈیٹا موجود ہوگا۔اس کے علاوہ چین بھی پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے ساتھ فائبر آپٹک کیبل بچھائے گا اور دیگر کمپنیاں بھی پاکستان میں داخل ہوسکیں گی۔ جس سے آئندہ چند سال میں پاکستان میں 400 ٹیرابائٹس تک انٹرنیٹ ڈیٹا آجائے گا جس سے انٹر نیٹ کی رفتار میں تیزی اور قیمت میں کمی آئے گی ۔انٹرنیٹ صارفین کی تعداد میں ہونے والا یہ اضافہ اسمارٹ فونز کی وجہ سے ہے کیونکہ تمام اسمارٹ فون صارفین انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔ڈیجیٹل رائٹس فاؤنڈیشن کی سربراہ نگہت داد کے مطابق جب کبھی زیر سمندر فائبر کیبلز میں کوئی خرابی ہوتی ہے۔ان کی تنظیم کو بے شمار شکایات موصول ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ بذریعہ انٹرنیٹ پیغام نہیں دے پاتے، وہ ہم سے فون پر رابطہ کرتے ہیں یا سوشل میڈیا کے ذریعے ہمیں اپنی رائے سے آگاہ کرتے ہیں۔ان کا بتانا تھا کہ وقتاً فوقتاً انہیں انٹرنیٹ کے جزوی یا مکمل طور پر معطل ہونے کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں۔نگہت داد کے مطابق حالیہ دنوں میں انہیں فاٹا میں 190 دن سے انٹرنیٹ فراہمی معطل ہونے کی شکایات مل رہی ہیں، جس کی وجہ سیکیورٹی وجوہات ہیں۔دوسری جانب سلمان انصاری کا کہتا ہے کہ خصوصی طور پر محفوظ روابط جیسے کہ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ کے ذریعے کیے جانے والے میسجز کو خفیہ ایجنسیاں ٹیپ نہیں کرسکتیں تاہم انہیں دو افراد کے درمیان فون پر ہونے والے رابطے کی معلومات حاصل ہوجاتی ہے۔چونکہ خفیہ ادارے انکرپٹڈ معلومات تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے، اس لیے وہ انٹرنیٹ سروس کو بند کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، تاکہ لوگوں کا رابطہ منقطع ہوسکے۔