اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) موبائل فونز کی اس دنیا میں بہتر سے بہتر اور مہنگے سے مہنگا موبائل فون ان دنوں ہر کسی کی ضرورت ہے اور خواہش ہے ۔ موبائل فون کے مہنگے ہونے کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ کبھی کبھی یہ لاکھوں تک بھی جا پہنچتے ہیں اور اگر یہ پانی میں گر جائیں تو کس قدر افسوس ہوتا ہے اس کا اندازہ اس انسان کی شکل دیکھ کر ہی لگا یا جا سکتا ہے۔قیمتی موبائل فون اگر پانی میں ڈوب جائے تو اس میں نمی ختم کرنے کے لیے اسے پر ہیئر ڈرائیر آزمانے کے علاوہ اسے کچے چاول کی بوری میں دبادیا جاتا ہے یا پھر اوون میں رکھ دیتے ہیں لیکن اب ایک کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ان کا تیار کردہ خاص ڈبہ ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں فون کی ساری نمی ختم کرسکتا ہے۔ یہ لنچ بکس کی شکل کی ایک مشین ہے جو ایک طرح کا گرم ویکیوم چیمبر ہے اور وہ بہت مؤثر انداز میں اسمارٹ فون کی نمی کو جذب کرسکتی ہے ۔ 2011 میں اس کمپنی کے نائب سربراہ جوئے ٹرسٹی کی بیگم نے ان کا فون واشنگ مشین میں دھودیا تھا۔ اس کے بعد جوئے نے ایک ری ڈکس مشین بنائی اور اپنا فون زندہ کردکھایا اور اس کے چند ہفتوں بعد انہوں نے ریڈکس مشین کا پہلا تجارتی نمونہ بھی تیار کرلیا۔ اس کے بعد گزشتہ برس امریکہ میں موبائل سروس فراہم کرنے والی اہم کمپنی ویرائزن نے ان سے 700 مشینین خرید کر انہیں 38 بڑے شہروں میں لگایا ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ مشین موبائل فون سے پانی، شربت اور سافٹ ڈرنک وغیرہ کو 100 فیصد جذب کرلیتی ہے لیکن 100 فیصد فونز کو بحال کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اس کی کامیابی کا تناسب 84 فیصد ہے جو ایک اچھی شرح ہے۔ ریڈکس بنانے والوں کا کہنا ہے جیسے ہی فون میں پانی چلاجائے تو فوراً اس کی بیٹری نکال لیں اور اسے آن کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اگر فون ، ٹیبلٹ ، ایم پی تھری پلیئرز اور دیگر آلات کو گیلا ہونے کے بعد بیٹری نکال لی جائے تو آلات کے درست ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس فون میں ویکیوم کی وجہ سے پانی کا نقطہ ابال کم ہوجاتا ہے اور اس کے بعد اندر حرارت دی جاتی ہے جو پانی کو بھاپ بنا کر غائب کردیتی ہے لیکن نازک برقی آلات خراب نہیں ہوتے۔ ریڈکس کمپنی عام فون کو ٹھیک کرنے کے لیے 5 ہزار روپے اور اسمارٹ فون کو درست کرنے کے لیے 9 ہزار روپے لیتی ہے تاہم مستقبل قریب میں یہ آلہ عوام کیلئے نہایت سستے داموں فروخت ہوگا ایسا ماہرین کہہ رہے ہیں ۔