نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک ) سائنسدانوں کی انتھک محنت رنگ لانے لگیں حال ہی میں ایک ایسی ٹیکنالوجی نئے وائی فائی سسٹم پر کام کر رہے ہیں جو میگا میمو 2.0 کہلوانے والا یہ سسٹم موجودہ وائی فائی کی نسبت تین گنا زائد رفتار سے ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی رینج بھی دوگنی ہے۔ ڈیٹا ترسیل کی رفتار میں غیر معمولی اضافہ کرتا ہے ۔امریکا میں ہونے والی اس تحقیق پر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ کمپیوٹر سائنس انٹیلی جینس لیب کی مدد سے تیار کیا جارہاہے ۔ یہ ٹیکنالوجی بہت جلدلوگ اپنے گھروں میں استعمال کریں گے ۔
اس نئی ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا فائدہ ان مقامات پر ہوگا جہاں لوگوں کا بہت زیادہ رش ہوتا ہے جیسا کہ کھیلوں کے ایونٹس ، اجتماعی مراکز یا ایئرپورٹس یا پھر ایسی جگہ جہاںہزاروں افراد اسی انٹرنیٹ سگنل سے منسلک ہونے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ان مقامات پر آپ نے خود بھی دیکھا ہوگا کہ انٹرنیٹ کی رفتار خاصی کم ہوجاتی ہے اور کبھی کبھار تو وہ کام ہی نہیں کرتا ۔ اس کا واحد حل سائنسدانوں مد نظر رکھتے ہوئے اس نئی ٹیکنالوجی پر اپنی نظریں مرکوز کی ہوئیں ہیں جس کے زیادہ وائرلیس راؤٹرز لگائے جائیں جس سے انٹرنیٹ کی فراہمی پر آنے والی لاگت کہیں بڑھ جاتی ہے ۔ میگامیمو اسی سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔ اس نئے سسٹم کے ٹیسٹ کے دوران معلوم ہوا کہ میگامیمو 2.0 عام وائی فائی کے مقابلے میں 330 فیصد زیادہ رفتار کے ساتھ ڈیٹا کی ترسیل کر رہا تھا ۔
انسانی سوچ سے بھی زیادہ تیز ترین وائی فائی ۔۔ ماہرین نے عوام کو بڑی خوشخبری سنا دی
21
ستمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں