لندن(نیوزڈیسک)مائیکروسافٹ کی خبر کے مطابق پاکستان اورانڈونیشیا سمیت بنگلا دیش سب زیادہ مال ویئر کا نشانہ بنتے ہیں جب کہ کم حملوں کا ہدف بننے والے ممالک میں جاپانِ فن لینڈ، ناروے اور سویڈن کے ممالک شامل ہیں۔مائیکروسافٹ نے اس بات کا اندازہ ونڈوز میں چلنے والے اینٹی مال ویئر پروگرام کے ذریعے لگایا ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے وہ روزانہ لگ بھگ 10 ملین مال ویئر حملے دیکھتے ہیں جن میں سے نصف تعداد کا تعلق ایشیا سے ہوتا ہے، کئی مال ویئر حملوں میں حملہ کرنے والے کے پاس صارف کی لاگ ان تفصیلات بھی موجود ہوتی ہیں لیکن جدید نظام کی وجہ سے اس کا اندازہ ہو جاتا ہے کہ یہ کوئی مال ویئر ہے کیونکہ وہ ایسے مقام سے لاگ ان ہوتا ہے جہاں سے صارف کبھی لاگ ان نہیں ہوا ہوتا۔ڈیجیٹل سیکیورٹی کے معاملے میں پاکستانی عوام دیگر ممالک سے کافی پیچھے ہے۔ کمپیوٹرز اور اسمارٹ فونز کی بہتات کی وجہ سب ہی اپنے ڈیجیٹل ڈیٹا پر انحصار کرتے ہیں لیکن اپنے حساس ڈیٹا کی حفاظت سے زیادہ تر افراد بالکل بے فکر ہیں۔ اکثر اسمارٹ فونز اور کمپیوٹرز میں کوئی سیکیورٹی پروگرام انسٹال نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ انہیں نشانہ بنانا ہیکرز کے لیے زیادہ آسان ہو جاتا ہے اور مائیکروسافٹ کی یہ رپورٹ پاکستان کے لیے کافی تشویش ناک ہونی چاہیے۔