لندن(نیوزڈیسک) فیس بک کا بے تحاشا استعمال صارفین کو مضطرب کرنے کے علاوہ اداس بھی کرسکتا ہے جب کہ ایک نئی رپورٹ کے مطابق 5 میں سے ایک فرد نے اقرار کیا ہے کہ فیس بک استعمال کرکے وہ ڈپریشن اور اداسی کے شکار ہورہے ہیں۔
اس حوالے سے برطانیہ میں کیے گئے سروے میں 69 لاکھ افراد نے حصہ لیا اور انہوں نے اقرار کیا کہ جب وہ دوستوں کی پوسٹ سے خود کا موازنہ کرتے ہیں تو اکثر مشتعل اور مضطرب ہوجاتے ہیں۔ ان میں سے 56 فیصد افراد نے اعتراف کیا ہے کہ فیس بک استعمال کرنے سے ان کے اوپر دباو¿ ہوتا ہے کہ وہ بھی اپنی پوسٹ بڑھائیں، دلچسپ چیزیں شیئر کریں اور دوسروں کے پروفائل سے رابطہ رکھیں۔
سروے میں شامل 18 فیصد افراد نے کہا کہ وہ اپنی تصویر فیس بک پر اسی وقت پوسٹ کرتے ہیں جب وہ اس سے مطمئن ہوتے ہیں اور صرف 7 فیصد افراد نے کہا کہ وہ اپنی تصاویر کو فلٹر سے گزار کر اچھا بناکر ہی پوسٹ کرتے ہیں لیکن خطرناک امر یہ ہے کہ 10 فیصد لوگوں نے کہا کہ اگر ان کی تصاویر اور پوسٹس کو لائکس، ری پوسٹ، شیئرز اور ری ٹویٹس نہ ملے تو وہ مضطرب ہوجاتے ہیں اور 8 فیصد کا کہنا تھا کہ لائکس اور لوگوں سے توجہ نہ ملنے پر وہ پوسٹس کو ہٹادیتے ہیں جبکہ 18 سے 34 سال کے عمر تک کے لوگوں میں یہ رحجان دگنا دیکھا گیا۔
مزید تحقیق سے ظاہر ہے کہ 34 لاکھ برطانوی باشندوں نے اعتراف کیا کہ وہ ایک گھنٹے میں 2 مرتبہ فیس بک استعمال کرتے ہیں۔ 18 سے 34 سال کی عمر کے 8 فیصد افراد نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ انہیں نامناسب پوسٹ پر اعتراض اور فیس بک سے پابندی کا سامنا ہوا ہے جب کہ 23 فیصد افراد نے فیس بک پر لوگوں سے جرح اور بحث کی ہے۔ بالغ افراد کی نصف تعداد نے یہ بھی اعتراف کیا کہ وہ اپنے پرانے دوستوں کی تلاش کے لیے فیس بک پر بھٹکتے رہتے ہیں۔
فیس بک کے وہ نقصانات جو آپ کو شاید پتا ہی نا ہوں
1
مئی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں