قاہرہ(نیوز ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بْک نے 22 سال پہلے بچھڑے ایک نوجوان کو اپنے خاندان والوں سے ملوا دیا ہے۔ محمد عبداللہ نامی یہ نوجوان صرف 3 سال کا تھا جب ایک دفعہ گھر جاتے ہوئے راستہ بھول گیا تھا۔ تب ایک بیوہ خاتون اس کی مدد کو آئی جس نے اسے پالا پوسا تاہم بعد میں اس کو ایک یتیم خانے کے سپرد کر دیا جہاں اس نے اپنی زندگی کے کئی سال گزارے۔ محمد عبداللہ کو ہمیشہ سے اپنے گھر والوں کی یاد ستاتی تھی لیکن اسے کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا تھا کہ وہ کیسے اپنے گھر والوں کو ڈھونڈے۔ ایک دن اچانک اس نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بْک پر اپنے خاندان والوں کو ڈھونڈنے کیلئے مدد کی اپیل کی۔ ایک فیس بْک صارف کی نظر سے یہ پوسٹ گزری تو اس نے محمد عبداللہ کے خاندان والوں سے رابطہ کرکے انھیں اس کے بارے میں اطلاع دی۔ بعد ازاں محمد عبداللہ کی اپنے خاندان والوں سے ملاقات ہوئی جبکہ ڈی این اے ٹیسٹ سے بھی تصدیق ہو گئی کہ محمد عبداللہ نامی یہ نوجوان اسی خاندان کا چشم وچراغ ہے۔