جادو کی چھڑی کے بعد جادو کی چھتری،چھتری ایک فائدے بے شمار

5  مارچ‬‮  2016

پیرس(نیوز ڈیسک) چھتریاں برسوں سے سے ایک ہی طرح سے بنائی اور استعمال کی جا رہی ہیں لیکن اب فرانس میں تیار کردہ ایک چھتری کو موسمیاتی اسٹیشن کہا جاسکتا ہے جو سوشل نیٹ ورک سے رہنمائی لیتی رہتی ہے۔اس جدید چھتری کو ’’اومبریلا‘‘ کا نام دیا ہے جس میں نصب سینسر ممکنہ بارش سے پہلے ہی خبردار کرسکتے ہیں اور اگر آپ اسے بس یا گھر میں بھول جائیں تو چھتری آپ کے فون پر اس کی اطلاع دیتی ہے۔ چھتری میں نصب حساس سینسر آدھے گھنٹے کا موسم پہلے ہی بتادیتے ہیں اور سوشل میڈیا سے ہاتھوں ہاتھ معلومات لے کر علاقے کے دیگر حصوں یا دوسری اومبریلا سے جڑ کر آپ کو علاقے کا احوال سناتے ہیں۔ اومبریلا کو شوخ رنگوں سے بنایا گیا ہے تاکہ یہ نمایاں دکھائی دے سکے۔اومبریلا کی یہی خاصیت اسے ’’اسمارٹ اور کنیکٹڈ ‘‘ بناتی ہے، اس میں کئی سینسر لگے ہیں جو روشنی ، ہوا میں نمی اور درجہ حرارت نوٹ کرکے آپ کے اسمارٹ فون کو فراہم کرتے ہیں جو اسے چھوٹا موبائل موسمیاتی اسٹیشن بناتے ہیں۔ چھتری میں موجود جی پی ایس ٹریکر چھتری بھول جانے کی صورت میں اپنے مالک کے اسمارٹ فون پر اطلاع دیتا ہے۔ابتدائی آزمائش میں لوگوں نے اسے تھوڑا وزنی قرار دیا جس کے بعد اس کے ہلکے وزن پر کام جاری ہے اور مارچ میں اسے فرانس کی دکانوں پر فروخت کیا جائے گا جب کہ آن لائن فروخت اسی سال کے آخر تک متوقع ہے۔ چھتری کی قیمت 60 سے 80 ڈالر یعنی 6 سے 8 ہزار پاکستانی روپے کے برابر ہے۔



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…