منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

موبائل ٹاورز کا پاور لیول چیک کرنے کیلئے سروے

datetime 24  فروری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ (ایف اے بی) کے تعاون سے موبائل کمپنیوں(سی ایم اوز) اور لوکل لوپ آپریٹروں(ڈبلیو ایل ایل اوز) کی طرف سے نصب کردہ بیس ٹرانسیور سٹیشنز (بی ٹی ایس) /ٹاورز کے ٹرانسمیٹرز اور رسیورز کے پاور لیول کو چیک کرنے کیلئے ملک کے بڑے شہروں میں تفصیلی سروے کیا ہے۔ یہ سروے خصوصی آلات کے ذریعے ملک بھر کے چھ شہروں میں کیا گیاجن میں لاہور، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ، پشین اور اسلام آباد شامل ہیں۔سروے کے نتائج کے مطابق تمام ٹاورز کاپاور لیول متعین کردہ حد سے بہت کم تھااو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کی پالیسی ،عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور انٹرنیشنل کمیشن برائے نان آئنائزینگ ریڈی ایشن پروٹیکشن (آئی سی این آئی آر پی) کے معیارات کے عین مطابق تھا۔2009سے اب تک پی ٹی اے پانچ ملک گیر سروے منعقد کر چکا ہے۔جن کے نتائج کے مطابق ٹیلی کام ٹاورز کے مضر صحت ہونے کا تاثر غلط ثابت ہو تاہے ۔ یہ ٹاورز ریگولیٹر اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے متعین کردہ پیمانوں کے مطابق نصب کئے گئے اور کام کر رہے ہیں ۔ پی ٹی اے ا س حوالے سے مکمل طور پرآگاہ ہے اور متعین شدہ معیارات کی یقین دہانی کے لئے ٹاورزکی نگرانی کر رہا ہے اور آئندہ بھی عوام کو اس حوالے سے آگاہ رکھا جائے گا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…