جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے سے دریاﺅں میں پانی کا بہاﺅکم ہو جاتا ہے،ماہرین

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیو ڈیسک ) ایک جدید تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے سے دریاﺅں میں پانی کا بہاﺅکم ہو جاتا ہے۔ تحقیق میں عالمی درجہ حرارت کو کم کرنے کے بعض طریقوں پربھی اعتراض کیا گیا ہے۔ برطانیہ کی ایڈنبرا یونیورسٹی کے محققین نے اپنی تحقیق کا محور دنیا کے تین بڑے دریاﺅں کو بنایا۔ ان میں لاطینی امریکی دریا امیزون، افریقی دریا نیل اور کانگو شامل ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا کے مختلف علاقوں میں واقع آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے کے بعد بڑے دریاﺅں کے بہاﺅ میں کم از کم دس فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بیسویں صدی کے مختلف ادوار میں آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے کے اثرات کا جائزہ لینے کے بعد دریاﺅں کے پانی میں کمی کا بتایا گیا ہے۔ کمی کا یہ تناسب انیسویں صدی کے تقابلی جائزے کے بعد معلوم ہوا ہے۔ آتش فشاں پہاڑوں کے پھٹنے اور ان سے ماحولیات پر مرتب ہونے والے اثرات کے حوالے سے یہ پہلی تحقیق ہے جس میں دریاﺅں میں پانی کی کمی کو موضوع بنایا گیا ہے۔ محققین کارلی الیس اور گابریلی ہیگرل کا تعلق ایڈنبرا یونیورسٹی سے ہے۔ دریاﺅں میں پانی کم ہونے کی وجہ آتش فشاں پہاڑوں سے نکلنے والی لاکھوں ٹن راکھ اور دھواں تھا، اس کے فضا میں شامل ہونے سے بارشوں میں کمی واقع ہوئی۔ دونوں ریسرچرز نے مختلف ملکوں سے کہا ہے کہ وہ گلوبل وارمنگ میں کمی کرنے کے لیے مختلف کیمیاوی تجربات سے گریز کریں۔ ان محققین نے دنیا کے پچاس دریاﺅں کے بہاﺅ کا تقابلی جائزہ مرتب کیا ہے۔ بعض ناقدین کا خیال ہے کہ ریسرچرز نے محض نیل اور امیزون کے بہاﺅ پر زیادہ اکتفا کرتے ہوئے صرف اندازہ لگایا ہے کہ ان دریاﺅںکے سمندر میں پانی کے اخراج میں کمی ہوئی ہے۔ ریسرچرز نے پچاس دریاﺅں کے بہاﺅ کا گزشتہ صدی کے تین آتش فشاﺅں کے پھٹنے کے ساتھ خاص مطالعہ کیا۔ ان آتش فشاں پہاڑوں میں انڈونیشیا کا ماونٹ اگونگ ہے، جو فروری 1963 میں پھٹا تھا اور بیس دن تک اس کے دہانے سے لاوا بہنے کے ساتھ گرم راکھ فضا میں اٹھتی رہی۔ اسی طرح میکسیکو کے ال چیچون نامی آتش فشاں کے 1982ئ میں پھٹنے سے لاوے کے ہمراہ گرنے والے چھوٹے بڑے پتھروں اور خاک نے جہاں فضا کو آلودہ کیا وہاں دو ہزار کے قریب انسان بھی ہلاک ہوئے۔ 1991ئ میں فلپائنی آتش فشاں پیناٹوبو کا پھٹنا گزشتہ صدی میں دریاﺅں کے لیے ایک اور بڑا دھچکا تھا۔ ماحولیاتی سائنسدانوں کے مطابق ان آتش فشاں پہاڑوں سے اربوں ٹن راکھ اور دھواں فضا میں پھینکا گیا۔ گزشتہ صدی میں فلپائن کے آتش فشاں پیناٹوبو نے دو مرتبہ پھٹتے ہوئے اندازاً ایک ارب ٹن راکھ اور مضر ذرات خارج کیے تھے۔ ایک ریسرچر کارلی الیس کے مطابق ان تین واقعات کے بعد بارش کے حجم میں واضح کمی ریکارڈ کی گئی۔ ریسرچ میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ پچاس دریاﺅں کے پانی کے حجم میں کتنی کمی واقع ہوئی ہے لیکن یہ ضرور بتایا گیا کہ مجموعی طور پر عالمی سطح پر دس فیصد کمی ہوئی ہے۔ دیگر ناقدین کا کہنا ہے کہ جنوبی امریکا اور ریاست ہائے متحدہ امریکا کے دریاﺅں کے بہاﺅ میں سالانہ بنیاد وں پر مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…