لندن(نیوز ڈیسک) جدید تحقیق نے گنجے افراد کے بارے میںاس تصور کو غلط قراردیا ہے کہ ان میں بچوں کا باپ بننے کی زیادہ صلاحیت ہوتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گنجے افراد کے جرثوموں میں عام افراد کی نسبت 60فیصد کمی پائی جاتی ہے۔ بالوں کے گرنے سے ہارمون میں ہونے والی تبدیلیاں مادہ منویہ پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں اسی طرح سات میں سے ایک جوڑے کو والدین بننے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ اس بیماری کو اینڈرو جینیٹکا ایلوپیشیا کے نام سے پکارا جاتا ہے جس میں تیس سال سے بھی کم عمر میں مردوں کے بال جھڑ جاتے ہیں ا ور ان کے مادہ منویہ میں کیمیائی تغیرات کی بدولت جرثوموں کی تعداد میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ زیادہ ترمرد پچاس سال یا پچاس سے زائد کی عمر میں پہنچ کر گنجے ہوتے ہیں۔عوامی تصور یہ تھا کہ گنجے افراد جنسی طور پر زیادہ متحرک ہوتے ہیں اور ان میں باپ بننے کی زیادہ صلاحیت پائی جاتی ہے جو جدید ریسرچ نے غلط ثابت کردیا ہے۔کیمیائی مادہ ٹیسٹو سیٹرون کی کمی سے بال جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں اور مادہ منویہ کی مقدار میں بھی کمی واقع ہوجاتی ہے