اسلام آباد (نیوز ڈیسک)واشگٹن عالمی ماہرِطبیعیات (فزکس) نے دنیا کی درست ترین اٹامک گھڑی میں مزید بہتری کرکے اسے اس درجہ تک پہنچادیا ہے جہاں 15 ارب سال بعد اس میں ایک سیکنڈ کا فرق پیدا ہوگا اور یہ عرصہ خود کائنات کی عمر سے بھی زائد تصور کیا جارہا ہے۔ غیر روایتی اٹامک گھڑی جسے ”آپٹیکل لیٹس“ کلاک کہا جاتا ہے اس میں اسٹرونشیئم ایٹم استعمال ہوتے ہیں اب اسے 3 سال پہلے کے گھڑیال سے مزید درست بنایا گیا ہے جسے سیزئم فاو¿نٹین کلاک کا نام دیا گیا تھا تاکہ کو آرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم (یوٹی سی) کا تعین کیا جاسکے جو دنیا کا آفیشل ٹائم بھی ہے۔خلا میں موجود سیٹلائٹ کے روابط، موبائل فونز اور ڈیجیٹل ٹی وی جیسی ہزاروں اشیا کے لیے وقت کی انتہائی درست پیمائش بہت ضروری ہوتی ہے اور اس سے کوانٹم فزکس کے نئے پہلو بھی کھلیں گے۔ 1967 میں سیکنڈ کی تعریف کچھ اس طرح کی گئی تھی کہ یہ سیزیم 133 نامی ایک ایٹم کی ایک تھرتھراہٹ کا درمیانی وقفہ ہے بالکل اسی طرح جیسے پرانی گھڑیوں کا پنڈولم ڈولتا ہے۔ لیکن روایتی گھڑیوں میں کچھ عرصے بعد سیکنڈ کا وقفہ آسکتا ہے جب کہ ایٹمی گھڑیوں میں ایسا نہیں ہوتا۔اس گھڑی کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی (این آئی ایس ٹی) اور یونیورسٹی اور کولاراڈو کے ماہرین نے کئی سال کی محنت کے بعد تیار کیا ہے جس میں اسٹرونشیئم ایٹموں کی تھرتھراہٹ کو وقت کی پیمائش کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔