لندن(نیوز ڈیسک) برطانوی ڈیزائنر نے فرنیچر تیار کرنے کا ایک اہم ماحول دوست طریقہ ایجاد کیا ہے جس کے تحت ”بید” کی شاخیں ایک خصوصی سانچے میں ڈھل کر آپ کے لیے خوبصورت فرنیچر تیار کریں گی۔ برطانوی ڈیزائنر نے اس دلچسپ کام کے لیے خصوصی پلاسٹک سانچے (مولڈز) تیار کیے ہیں جن پر ”بید” کی شاخیں ایک خاص انداز میں بڑھتے ہوئے جال کی طرح کسی بھی شے مثلاً کرسی یا میز کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ برطانوی ماہر نے اس طریقے سے 400 سے زائد میز، کرسیاں اور لیمپ شیڈز تیار کیے ہیں۔ اس دلچسپ طریقے میں درخت کی شاخوں کو کچھ اس طرح اْگایا جاتا ہے کہ وہ ایک ٹھوس شکل اختیار کر لیتی ہے اور پھر اسے مزید پالش کر کے ایک باقاعدہ شکل میں ڈھالا جاتا ہے۔ بید کی شاخیں شروع میں لچکدار اور نمی سے بھرپور ہوتی ہیں اور ایک مرتبہ مطلوبہ شکل اختیار کرنے کے بعد انہیں سکھا کر سخت کیا جاتا ہے اس کی تیاری میں خاص قسم کی بید کا درخت استعمال کیا جاتا ہے جو بہت تیزی سے اْگتا ہے تاہم اس ماہر نے دوسرے درختوں پر بھی یہ طریقہ آزمایا ہے۔ برطانوی ڈیزائنر کے اس طریقے کار کے مطابق روایتی فرنیچر کے مقابلے میں اس میں کیلوں اور دیگر سامان کی ضرورت نہیں ہوتی اور اس کے باوجود ایک مضبوط فرنیچر تیار ہوتا ہے۔ انوکھے طریقے سے تیار ہونے والے اس فرنیچر میں ایک کرسی کی قیمت ڈھائی ہزار برطانوی پاؤنڈ یا اور 3 لاکھ 75 ہزار روپے پاکستانی روپے ہے۔