لاہور (این این آئی) حکومت پنجاب نے نئے سال سے پتنگ بازی کے لیے قواعد و ضوابط کو حتمی شکل دے دی ہے۔ہوم سیکرٹری پنجاب کے مطابق ابھی تک پتنگ بنانے یا اڑانے کی اجازت نہیں ہے، تاہم 6اور 7فروری کو ضلعی کمشنرز (ڈی سی)کی اجازت سے پتنگ بازی ممکن ہوگی۔نئے قواعد کے تحت ایک خاص سائز سے بڑی پتنگ نہیں بنائی جاسکے گی اور پتنگ بنانے یا اڑانے کے لیے خاص کاغذ اور ڈور کا استعمال لازمی ہوگا۔ پتنگ بنانے یا فروخت کرنے والوں کے لیے رجسٹریشن فیس ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ ڈی سی کی اجازت کے بغیر کوئی بھی پتنگ نہیں بنا یا اڑا سکتا۔
احمد جاوید قاضی کے مطابق یہ قواعد عوام کی حفاظت اور حادثات سے بچائو کے لیے وضع کیے گئے ہیں تاکہ پتنگ بازی کے دوران حادثات اور جانی نقصان کے خطرات کم کیے جا سکیں۔ذرائع کے مطابق دھاتی ڈور، تار، تندی اور کیمیکل سے تیار ڈور کے استعمال پر پابندی لگاتے ہوئے اِن اقسام کی ڈور کا استعمال کرنے والوں کی اطلاع دینے والے شہریوں کو نقد انعام بھی دیا جائے گا۔ انتظامیہ کے مطابق ممنوعہ ڈور کے استعمال کی اطلاع دینے والے شہریوں کو 5ہزار روپے انعام دیا جائے گا، تاکہ غیر قانونی سرگرمیوں کی بروقت نشاندہی ممکن ہو سکے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پتنگ بازی کے لیے صرف کمزور شیشے اور مانجھے سے تیار کردہ ڈور کے استعمال کی اجازت ہوگی، جبکہ کسی بھی خطرناک مواد کے استعمال کو روکنے کے لیے خصوصی نگرانی کی جائے گی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بسنت کے موقع پر شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔















































