بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

ڈکی بھائی کے لرزہ خیز انکشافات نے سوشل میڈیا پرطوفان برپا کردیا

datetime 8  دسمبر‬‮  2025 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مشہور یوٹیوبر سعد الرحمٰن، جنہیں ڈکی بھائی کے نام سے جانا جاتا ہے، نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی (NCCIA) کے اہلکاروں کے خلاف سنگین دعوے کرتے ہوئے ایک تفصیلی ویڈیو جاری کی جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا کر دیا۔ شوبز کی معروف شخصیات اور مداحوں کی بڑی تعداد نے اس واقعے پر شدید احتجاج کا اظہار کیا ہے۔ڈکی بھائی کی جانب سے اپ لوڈ کی گئی 1 گھنٹے سے زائد دورانیے کی ویڈیو میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں این سی سی آئی اے کی تحویل میں جسمانی اور ذہنی طور پر اذیت دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ تفتیشی افسر شعیب ریاض نے ان کا موبائل فون اور بائننس اکاؤنٹ قبضے میں لے کر ان کے کروڑوں روپے کے کرپٹو اثاثے نقصان میں بند کرنے کے بعد 3 لاکھ 26 ہزار ڈالر اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کر لیے۔ڈکی بھائی کے مطابق جب انہوں نے اس رقم کے بارے میں سوال کیا تو جواب ملا کہ “کام حل کروانا ہے یا نہیں؟” معاملہ افشا ہونے پر افسران نے گھبراہٹ میں عدالت میں یہ رقم برآمدگی ظاہر کر دی۔

یاد رہے کہ سعد الرحمٰن کو اگست میں لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر الزام تھا کہ وہ اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے آن لائن جوئے کی ایپس کو فروغ دیتے ہیں۔ 25 نومبر کو انہیں لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت منظور ہوئی مگر اس کے باوجود انہیں کچھ عرصہ سرکاری تحویل میں رکھا گیا۔ اسی دوران این سی سی آئی اے لاہور کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سرفراز چوہدری کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ڈکی بھائی نے اپنی ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ حراست کے دوران سرفراز چوہدری سمیت متعدد اہلکاروں نے انہیں گالیاں دیں، مارا پیٹا اور بار بار ان سے پیسے دینے کا مطالبہ کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے بتایا کہ ان کی آمدن یوٹیوب سے ہوتی ہے اور ان کے 8 ملین سبسکرائبرز ہیں تو ان پر بچوں کو گمراہ کرنے کے الزامات بھی لگائے گئے۔ان کے مطابق بعض افسران نے 7 سے 8 کروڑ روپے کے بدلے معاملہ ختم کرنے کی پیشکش کی۔ جبکہ ایک اور الزام میں انہوں نے بتایا کہ اپنی اہلیہ عروب کا نام ایف آئی آر سے نکلوانے کے لیے انہیں 60 لاکھ روپے دینے پر مجبور کیا گیا۔ڈکی بھائی کا کہنا تھا کہ گرفتاری کے پہلے ہی دن وہ انتہائی بے یار و مددگار تھے اور مکمل تعاون کے باوجود ان پر ظلم کیا جاتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ جب ان کے کسی جاننے والے نے گارڈز سے درخواست کی کہ تشدد کم کیا جائے تو انہیں مزید مارا گیا۔ان الزامات کے منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین، عوام اور شوبز شخصیات نے شدید ردعمل دیا ہے اور واقعے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…