اسلام آباد (نیوز ڈیسک)لاہور میں دریائے راوی کا سیلابی پانی پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی میں داخل ہو گیا۔ اطلاعات کے مطابق دریا کے کنارے مختلف علاقوں میں پانی کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد ہنگامی اعلانات کیے گئے جن میں شہریوں سے اپیل کی گئی کہ فوری طور پر گھروں کو خالی کر دیں۔پارک ویو سوسائٹی کی انتظامیہ کی جانب سے قائم کیے گئے حفاظتی بند شدید دباؤ کے باعث ٹوٹ گئے، جس کے بعد سیلابی پانی نے سوسائٹی میں راستہ بنا لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کے باعث شہری علاقوں میں پانی داخل ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور صوبائی دارالحکومت لاہور بھی متاثر ہو رہا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے راوی کے متعدد مقامات پر بند ٹوٹنے سے شاہدرہ، ٹھوکر نیاز بیگ، موہنوال اور چوہنگ کے علاقے زیرِ آب آ گئے ہیں۔ چوہنگ کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں بھی پانی داخل ہونے کے بعد وہاں سے شہریوں کے انخلاء کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ منظور گارڈن، برکت کالونی اور مانوال میں بھی پانی تیزی سے پھیل رہا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے مسلسل اعلانات کے ذریعے رہائشیوں کو علاقے خالی کرنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔مزید برآں، رِنگ روڈ سے متصل بادامی باغ کے علاقے میں بھی راوی کا پانی داخل ہوا ہے۔ شاہدرہ کی نشیبی آبادیوں، خصوصاً عزیز کالونی اور فرخ آباد میں گھروں کی نچلی منزلوں میں کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ہے۔ انتظامیہ کی بارہا وارننگ کے باوجود کئی مکینوں نے بروقت علاقہ خالی نہیں کیا تاہم اب بڑی تعداد میں لوگ نقل مکانی کر رہے ہیں، جبکہ کچھ اب بھی اپنے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔
سیلابی صورتحال کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 45 ہزار 160 کیوسک تک پہنچ چکا ہے اور مزید 1 لاکھ 60 ہزار کیوسک کے ریلے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ کمشنر لاہور کے مطابق دریا کی گنجائش 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک ہے اور فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے ہائی الرٹ پر ہیں جبکہ جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ قدرے کم ہو کر ایک لاکھ 52 ہزار کیوسک رہ گیا ہے۔