سیالکوٹ (این این آئی)سیالکوٹ میں 25اگست کی رات سے شروع ہونیوالی بارش نے تباہی مچا دی ،اب تک 405ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ ماجرہ کلاں میں ایک خاندان کے 5افراد سمیت 6لوگ سیلابی پانی میں بہہ گئے۔ذرائع کے مطابق شہر کے مرکزی و گردونواح کے تمام علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں ،شہر میں معمولات زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں اور گلی محلے بازار ندی نالوں کا منظر پیش کر رہے ہیں۔
فلڈ کنٹرول روم سیالکوٹ کے مطابق شہر میں 405 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے اور بارش کے باعث واپڈا کے بیشتر فیڈرز ٹرپ کر گئے ہیں اور اس کے باعث شہر کے بیشتر علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ہیں۔سیالکوٹ میں سیوریج کے ناقص سسٹم کی وجہ سے بارش اور سیوریج کا پانی شہریوں کے گھروں میں داخل ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات اسلام آباد کے مطابق سیالکوٹ میں بارش کا 49سالہ ریکارڈ ٹوٹا ہے ، اس سے قبل6اگست 1976میں 339.7ملی میٹر بارش ہوئی تھی۔ ماجرہ کلاں میں ایک خاندان کے 5 افراد سمیت 6 لوگ سیلابی پانی میں بہہ گئے، ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ عمران نامی شہری کی اہلیہ اور ایک بیٹی کی لاش نکال لی گئی، 2 بچے اور عمران تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
ادھر گاں سے باہر ڈیرہ پر رشتہ داروں کو لینے جانے والا شانی نامی شہری بھی لاپتا ہوگیا، اس کے علاوہ دریائے چناب کے اوور فلو ہونے سے 50 سے زائد دیہات زیر آب آگئے جب کہ اس دوران 110 محصور افراد کو ریسکیو کر لیا گیا۔ریسکیو حکام نے کہا کہ شدید طغیانی کے باعث لوگ اپنے گھروں میں محصور ہیں، دوسری جانب اعوان چوک پسرور کے قریب جودھے والی میں ڈیرے فارم کی چھت پر 6 افراد بے یارو مددگار امداد کے منتظر ہیں۔پانی میں پھنسے 6 مزدور امدادی ٹیموں کے منتظر ہیں، اجمیر، مبشر، شاہد، نعیم، رضوان اور دین محمد شہزاد اوکاڑہ، سرگودھا اور بہاولنگر کے رہائشی ہیں جو یہاں محنت مزدوری کرتے ہیں۔محصور افراد کا کہنا ہے کہ ہم کل سے یہاں بے یارو مددگار حکومتی امداد کے منتظر ہیں، گزشتہ روز سے ہمارے پاس کچھ کھانے کے لیے بھی نہیں ہے۔