اتوار‬‮ ، 25 مئی‬‮‬‮ 2025 

پنجاب میں شیروں کی بڑھتی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لئے نس بندی کرنے کا فیصلہ

datetime 3  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پنجاب میں شیروں اور دیگر بگ کیٹس کی بڑھتی ہوئی آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے ان کی نس بندی کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ،نئی قانون سازی کے تحت بریڈنگ فارموں میں موجود شیروں اور دیگر بگ کیٹس کی مکمل رجسٹریشن کی جائے گی، جس کے لیے فی جانور 50ہزار روپے فیس مقرر کی گئی ہے، شیر اور ان کے بچوں کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے جبکہ ان کے ساتھ ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی ہوگی۔

ڈائریکٹر جنرل پنجاب وائلڈ لائف مدثر ریاض ملک نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ شیروں کی آبادی کو محدود کرنے کے لیے یہ قانون سازی کی گئی ہے، تمام بگ کیٹس (شیر، ٹائیگر، پوما، چیتا، جیگوار)کی رجسٹریشن ضروری ہوگی، اور جو افراد رجسٹریشن نہیں کروائیں گے، ان کے جانور ضبط کر لیے جائیں گے۔ اگر کسی بریڈنگ فارم پر شیروں کی تعداد زیادہ ہو جائے تو مالک انہیں فروخت نہیں کر سکے گا، البتہ انہیں کسی چڑیا گھر یا دوسرے بریڈنگ فارم کو عطیہ کیا جا سکتا ہے۔ شیروں کو تحفہ دینے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ نئے قوانین کے تحت گھروں میں بگ کیٹس پالنے کا رجحان کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ مدثر ریاض نے بتایا کہ حکومت نے ایک ”فیز آٹ پلان”تیار کیا ہے، جس کے تحت پہلے 15دن کے اندر مالکان کو اپنے جانوروں کو ظاہر کرنے کا وقت دیا جائے گا، اس کے بعد ان کی رجسٹریشن کروانے کے لیے وقت دیں گے۔

ان جانوروں کی رجسٹریشن کے بعد، ان کے لیے مخصوص رہائشی معیارات پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔ مدثر ریاض نے بتایا کہ بگ کیٹس کی بریڈنگ کو بھی محدود کیا جا رہا ہے تاکہ ان کی آبادی کو کم کیا جا سکے۔ اس کے لیے بریڈنگ فارم مالکان کو تجویز دی جائے گی کہ ان جانوروں کی نس بندی کروائیں ، اس کے علاوہ گھروں میں ان جانوروں کو رکھنا ممکن نہیں ہوگا اور انہیں بریڈنگ فارم یا چڑیا گھروں میں منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ اپنے جانوروں کو رجسٹر نہیں کرائیں گے، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جس میں بھاری جرمانے اور جانور کی ضبطگی شامل ہوگی۔

انہوں نے مزید وضاحت کی کہ یہ قانون سازی بگ کیٹس کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنے کے لیے کی گئی ہے۔ کوئی بھی فرد اپنے شیروں کے بچوں کو فروخت یا تحفے میں نہیں دے سکے گا۔ اس کے علاوہ، ان کے ساتھ تصاویر یا ویڈیوز بنانا بھی غیر قانونی ہوگا۔پنجاب وائلڈ لائف کے اندازے کے مطابق، صوبے میں شیروں اور دیگر بگ کیٹس کی تعداد 200سے 300کے درمیان ہے۔ رجسٹریشن فیس کے نفاذ سے حکومت کو بگ کیٹس کے درست اعداد و شمار حاصل کرنے میں مدد ملے گی اور ان کی آبادی کو محدود کرنے کی کوششوں کو موثر بنایا جا سکیگا۔



کالم



گوٹ مِلک


’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…