اسلام آباد (این این آئی) رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں میں پیش کیاگیا تو یہ برا دن ہوگا،سویلین کو کبھی ملٹری کورٹ کے سامنے کھڑا نہیں کرنا چاہئے، ملک میں رہنے والوں کو ریوڑ سمجھنا بند کیا جائے، ہمیں ختم کرنے کی ناکام کوشش نہ کی جائے، آپ یہ نہیں کر سکیں گے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا فیصلہ غیر آئینی ہے،آئین میں ہر شخص کو غیر جانب دار آزاد عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حق ہے، یہاں کہا گیا ہے کہ صرف الزام لگانے پر ملزم کو ملٹری کورٹ میں پیش کیا جائیگا، 26ویں ترمیم کے تحت خود آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو کسی فوجی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو فوجی عدالتوں میں پیش کیا گیا تو یہ بہت برا دن ہوگا جو ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ ہوا ہم ابھی تک اس سے نکل نہیں سکے۔انہوں نے کہا کہ مقتدرہ سے اپیل کرتا ہوں کہ ایسا مت کریں، پوری دنیا میں ہمارا مذاق بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کا متفقہ فیصلہ ہے کہ فوجی عدالت سویلین کیلئے نہیں ہوتیں، اے پی ایس کے بعد کچھ ایسا ہوا تھا تاہم یہ بھی غلط فیصلہ تھا اس کی مخالفت بھی کی گئی تھی سویلین کو کبھی ملٹری کورٹ کے سامنے کھڑا نہیں کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں رہنے والوں کو ریوڑ سمجھنا بند کیا جائے، ہمیں ختم کرنے کی ناکام کوشش نہ کریں آپ نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں سے سزائوں کے باوجود ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کی ڈیڈ لائن دی ہے، جسے وہ بڑھا بھی سکتے ہیں، ہم پاکستان کی فلاح کیلئے مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بنیادی حقوق کی پامالی نہیں ہونی چاہیے، اس ملک میں آواز اٹھانا غلط بن چکا ہے ابھی تک مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی تک حکومت نے مذاکرات سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جوہری پروگرام ہمارے دفاع کا پروگرام ہے یہ کسی بھی ملک کا پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک ہے ہم پاکستانی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہیں۔